17 ہماری آنکھیں باطِل مدد کے اِنتظار میں تھک گئِیں ۔ہم اُس قَوم کا اِنتظار کرتے رہے جو بچا نہیں سکتی تھی۔
18 اُنہوں نے ہمارے پاؤں اَیسے باندھ رکھّے ہیںکہ ہم باہر نہیں نِکل سکتے۔ہمارا انجام نزدِیک ہے ۔ ہمارے دِن پُورےہو گئے ۔ہمارا وقت آ پُہنچا۔
19 ہم کو رگیدنے والے آسمان کے عُقابوں سے بھیتیز ہیں۔اُنہوں نے پہاڑوں پر ہمارا پِیچھا کِیا ۔ وہ بیابانمیں ہماری گھات میں بَیٹھے۔
20 ہماری زِندگی کا دَم خُداوند کا ممسُوح اُن کے گڑھوںمیں گرِفتار ہو گیا۔جِس کی بابت ہم کہتے تھے کہ اُس کے سایہ تلےہم قَوموں کے درمِیان زِندگی بسرکریں گے۔
21 اَے دُخترِ ادُوم جو عُوض کی سرزمِین میں بستی ہےخُوش و خُرّم ہو!یہ پِیالہ تُجھ تک بھی پُہنچے گا ۔ تُو مَست اور برہنہ ہوجائے گی۔
22 اَے دُخترِ صِیُّون تیری بدکرداری کی سزا تمام ہُوئی !وہ تُجھے پِھر اسِیر کر کے نہیں لے جائے گا۔اَے دُخترِ ادُو م وہ تیری بدکرداری کی سزادے گا !وہ تیرے گُناہ فاش کر دے گا۔