7 کیونکہ خوابوں کی زِیادتی اور بطالت اور باتوں کی کثرت سے اَیسا ہوتا ہے لیکن تُو خُدا سے ڈر۔
8 اگر تُو مُلک میں مسکِینوں کو مظلُوم اور عدل و اِنصاف کو مترُوک دیکھے تو اِس سے حَیران نہ ہو کیونکہ ایک بڑوں سے بڑا ہے جو نِگاہ کرتا ہے اور کوئی اِن سب سے بھی بڑا ہے۔
9 زمِین کا حاصِل سب کے لِئے ہے بلکہ کاشت کاری سے بادشاہ کا بھی کام نِکلتا ہے۔
10 زر دوست رُوپیہ سے آسُودہ نہ ہو گا اور دَولت کا چاہنے والا اُس کے بڑھنے سے سیر نہ ہو گا ۔ یہ بھی بُطلان ہے۔
11 جب مال کی فراوانی ہوتی ہے تو اُس کے کھانے والے بھی بُہت ہو جاتے ہیں اور اُس کے مالِک کو سِوا اِس کے کہ اُسے اپنی آنکھوں سے دیکھے اَور کیا فائِدہ ہے؟۔
12 مِحنتی کی نِیند مِیٹھی ہے خواہ وہ تھوڑا کھائے خواہ بُہت لیکن دَولت کی فراوانی دَولت مند کو سونے نہیں دیتی۔
13 ایک بلایِ عظِیم ہے جِسے مَیں نے دُنیا میں دیکھا یعنی دَولت جِسے اُس کا مالِک اپنے نُقصان کے لِئے رکھ چھوڑتا ہے۔