2 ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے اِس کا خیال ہے کہ عمالِیق نے اِسرا ئیل سے کیا کِیا اور جب یہ مِصر سے نِکل آئے تو وہ راہ میں اُن کا مُخالِف ہو کر آیا۔
3 سو اب تُو جا اور عمالِیق کو مار اور جو کُچھ اُن کا ہے سب کو بِالکُل نابُود کر دے اور اُن پر رحم مت کر بلکہ مَرد اور عَورت ۔ ننّھے بچّے اور شِیرخوار ۔ گائے بَیل اور بھیڑ بکریاں ۔ اُونٹ اور گدھے سب کو قتل کر ڈال۔
4 چُنانچہ ساؤُل نے لوگوں کو جمع کِیا اور طلائِم میں اُن کو گِنا ۔ سو وہ دو لاکھ پِیادے اور یہُوداہ کے دس ہزار مَرد تھے۔
5 اور ساؤُل عمالِیق کے شہر کو آیا اور وادی کے بِیچ گھات لگا کر بَیٹھا۔
6 اور ساؤُل نے قینیوں سے کہا کہ تُم چل دو ۔ عمالِیقِیوں کے بِیچ سے نِکل جاؤ تا نہ ہو کہ مَیں تُم کو اُن کے ساتھ ہلاک کر ڈالُوں اِس لِئے کہ تُم سب اِسرائیلِیوں سے جب وہ مِصر سے نِکل آئے مِہر کے ساتھ پیش آئے ۔ سو قِینی عمالِیقِیوں میں سے نِکل گئے۔
7 اور ساؤُل نے عمالِیقِیوں کو حوِیلہ سے شور تک جو مِصر کے سامنے ہے مارا۔
8 اور عمالِیقِیوں کے بادشاہ اجاج کو جِیتا پکڑا اور سب لوگوں کو تلوار کی دھار سے نیست کر دِیا۔