1 اور حنّہ نے دُعا کی اور کہاکہمیرا دِل خُداوند میں مگن ہے۔میرا سِینگ خُداوند کے طُفیل سے اُونچا ہُؤا۔میرا مُنہ میرے دُشمنوں پر کھُل گیا ہےکیونکہ مَیں تیری نجات سے خُوش ہُوں۔
2 خُداوند کی مانِند کوئی قدُّوس نہیںکیونکہ تیرے سِوا اَور کوئی ہے ہی نہیںاور نہ کوئی چٹان ہے جو ہمارے خُدا کی مانِند ہو۔
3 اِس قدر غرُور سے اَور باتیں نہ کرواور بڑا بول تُمہارے مُنہ سے نہ نِکلےکیونکہ خُداوند خُدایِ علِیم ہےاور اعمال کا تولنے والا۔
4 زورآوروں کی کمانیں ٹُوٹ گِئیںاور جو لڑکھڑاتے تھے وہ قُوّت سے کمربستہ ہُوئے۔
5 وہ جو آسُودہ تھے روٹی کی خاطِر مزدُوربنےاور جو بُھوکے تھے اَیسے نہ رہےبلکہ جو بانجھ تھی اُس کے سات ہُوئےاور جِس کے پاس بُہت بچّے ہیں وہ گُھلتی جاتی ہے ۔
6 خُداوند مارتا ہے اور جِلاتا ہے۔وُہی قبر میں اُتارتا اور اُس سے نِکالتا ہے۔
7 خُداوند مِسکِین کر دیتا اور دَولت مند بناتا ہے۔وُہی پست کرتا اور سرفراز بھی کرتا ہے۔
8 وہ غرِیب کو خاک پر سے اُٹھاتااور کنگال کو گُھورے میں سے نِکال کھڑا کرتا ہےتاکہ اِن کو شاہزادوں کے ساتھ بِٹھائےاور جلال کے تخت کے وارِث بنائےکیونکہ زمِین کے سُتُون خُداوند کے ہیں۔اُس نے دُنیا کو اُن ہی پر قائِم کِیا ہے۔
9 وہ اپنے مُقدّسوں کے پاؤں کو سنبھالے رہے گاپر شرِیر اندھیرے میں خاموش کِئے جائیں گےکیونکہ قُوّت ہی سے کوئی فتح نہیں پائے گا۔
10 جو خُداوند سے جھگڑتے ہیں وہ ٹُکڑے ٹُکڑے کردِئے جائیں گے۔وہ اُن کے خِلاف آسمان میں گرجے گا۔خُداوند زمِین کے کناروں کا اِنصاف کرے گا۔وہ اپنے بادشاہ کو زوربخشے گااور اپنے ممسُوح کے سِینگ کو بُلند کرے گا۔
11 تب القانہ رامہ کو اپنے گھر چلا گیا اور عیلی کاہِن کے سامنے وہ لڑکا خُداوند کی خِدمت کرنے لگا۔
12 اور عیلی کے بیٹے بہت شرِیر تھے ۔ اُنہوں نے خُداوند کو نہ پہچانا۔
13 اور کاہِنوں کا دستُور لوگوں کے ساتھ یہ تھا کہ جب کوئی شخص قُربانی چڑھاتا تھا تو کاہِن کا نَوکر گوشت اُبالنے کے وقت ایک سِہ شاخہ کانٹا اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے آتا تھا۔
14 اور اُس کو کڑاہ یا دیگچے یا ہنڈے یا ہانڈی میں ڈالتا اور جِتنا گوشت اُس کانٹے میں لگ جاتا اُسے کاہِن آپ لیتا تھا ۔ یُوں ہی وہ سَیلا میں سب اِسرائیلِیوں سے کِیا کرتے تھے جو وہاں آتے تھے۔
15 بلکہ چربی جلانے سے پہلے کاہِن کا نَوکر آ مَوجُود ہوتا اور اُس شخص سے جو قُربانی چڑھاتا یہ کہنے لگتا تھا کہ کاہِن کے لِئے کباب کے واسطے گوشت دے کیونکہ وہ تُجھ سے اُبلا ہُؤا گوشت نہیں بلکہ کچّا لے گا۔
16 اور اگر وہ شخص یہ کہتا کہ ابھی وہ چربی کوضرُور جلائیں گے تب جِتنا تیرا جی چاہے لے لینا تو وہ اُسے جواب دیتا نہیں تُو مُجھے ابھی دے نہیں تو مَیں چِھین کر لے جاؤُں گا۔
17 سو اُن جوانوں کا گُناہ خُداوند کے حضُور بُہت بڑا تھا کیونکہ لوگ خُداوند کی قُربانی سے گِھن کرنے لگے تھے۔
18 پر سموئیل جو لڑکا تھا کتان کا افُود پہنے ہُوئے خُداوند کے حضُور خِدمت کرتا تھا۔
19 اور اُس کی ماں اُس کے لِئے ایک چھوٹا سا جُبّہ بنا کر سال بسال لاتی جب وہ اپنے خاوند کے ساتھ سالانہ قُربانی چڑھانے آتی تھی۔
20 اور عیلی نے القانہ اور اُس کی بِیوی کو دُعا دی اور کہا خُداوند تُجھ کو اِس عَورت سے اُس قرض کے عِوض میں جو خُداوند کو دِیا گیا نسل دے ۔پِھر وہ اپنے گھر گئے۔
21 اور خُداوند نے حنّہ پر نظر کی اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے تِین بیٹے اور دو بیٹِیاں ہُوئِیں اور وہ لڑکا سموئیل خُداوند کے حضُور بڑھتا گیا۔
22 اور عیلی بُہت بُڈّھا ہو گیا تھا اور اُس نے سب کُچھ سُنا کہ اُس کے بیٹے سارے اِسرا ئیل سے کیا کیا کرتے ہیں اور اُن عَورتوں سے جو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خِدمت کرتی تِھیں ہم آغوشی کرتے ہیں۔
23 اور اُس نے اُن سے کہا تُم اَیسا کیوں کرتے ہو کیونکہ مَیں تُمہاری بدذاتِیاں تمام قَوم سے سُنتا ہُوں؟۔
24 نہیں میرے بیٹو! یہ اچھّی بات نہیں جو مَیں سُنتا ہُوں ۔ تُم خُداوند کے لوگوں سے نافرمانی کراتے ہو۔
25 اگر ایک آدمی دُوسرے کا گُناہ کرے تو خُدا اُس کا اِنصاف کرے گا لیکن اگر آدمی خُداوند کا گُناہ کرے تو اُس کی شفاعت کَون کرے گا؟باوُجُود اِس کے اُنہوں نے اپنے باپ کا کہا نہ مانا کیونکہ خُداوند اُن کو مار ڈالنا چاہتا تھا۔
26 اور وہ لڑکا سموئیل بڑھتا گیا اور خُداوند اور اِنسان دونوں کا مقبُول تھا۔
27 تب ایک مردِ خُدا عیلی کے پاس آیا اور اُس سے کہنے لگا خُداوند یُوں فرماتا ہے کیا مَیں تیرے آبائی خاندان پر جب وہ مِصر میں فِرعو ن کے خاندان کی غُلامی میں تھا ظاہِر نہیں ہُؤا؟۔
28 اور کیا مَیں نے اُسے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن نہ لِیا تاکہ وہ میرا کاہِن ہو اور میرے مذبح کے پاس جا کر بخُور جلائے اور میرے حضُور ا فُود پہنے؟ اور کیا مَیں نے سب قُربانیاں جو بنی اِسرائیل آگ سے گُذرانتے ہیں تیرے باپ کو نہ دِیں؟۔
29 پس تُم کیوں میرے اُس ذبِیحہ اور ہدیہ کو جِن کا حُکم مَیں نے اپنے مسکن میں دِیا لات مارتے ہو اور کیوں تُو اپنے بیٹوں کی مُجھ سے زِیادہ عِزّت کرتا ہے تاکہ تُم میری قَوم اِسرا ئیل کے اچھّے سے اچھّے ہدیوں کو کھا کر موٹے بنو؟۔
30 اِس لِئے خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا فرماتا ہے کہ مَیں نے تو کہا تھا کہ تیرا گھرانا اور تیرے باپ کا گھرانا ہمیشہ میرے حضُور چلے گا پر اب خُداوند فرماتا ہے کہ یہ بات مُجھ سے دُور ہو کیونکہ وہ جو میری عِزّت کرتے ہیں مَیں اُن کی عِزّت کرُوں گا پر وہ جو میری تحقِیر کرتے ہیں بے قدر ہوں گے۔
31 دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں تیرا بازُو اور تیرے باپ کے گھرانے کا بازُو کاٹ ڈالُوں گا کہ تیرے گھر میں کوئی بُڈّھا ہونے نہ پائے گا۔
32 اور تُو میرے مسکن کی مُصِیبت دیکھے گا باوُجُود اُس ساری دَولت کے جو خُدا اِسرا ئیل کو دے گا اور تیرے گھر میں کبھی کوئی بُڈّھا ہونے نہ پائے گا۔
33 اور تیرے جِس آدمی کو مَیں اپنے مذبح سے کاٹ نہیں ڈالُوں گا وہ تیری آنکھوں کو گُھلانے اور تیرے دِل کو دُکھ دینے کے لِئے رہے گا اور تیرے گھر کی سب بڑھتی اپنی بھری جوانی میں مَر مِٹے گی۔
34 اور جو کُچھ تیرے دونوں بیٹوں حُفنی اور فِینحا س پر نازِل ہو گا وُہی تیرے لِئے نِشان ٹھہرے گا ۔ وہ دونوں ایک ہی دِن مَر جائیں گے۔
35 اور مَیں اپنے لِئے ایک وفادار کاہِن برپا کرُوں گا جو سب کُچھ میری مرضی اور منشا کے مُطابِق کرے گا اور مَیں اُس کے لِئے ایک پایدار گھر بناؤُں گا اور وہ ہمیشہ میرے ممسُوح کے آگے آگے چلے گا۔
36 اور اَیسا ہو گا کہ ہر ایک شخص جو تیرے گھر میں بچ رہے گا ایک ٹُکڑے چاندی اور روٹی کے ایک گِردے کے لِئے اُس کے سامنے آ کر سِجدہ کرے گا اور کہے گا کہ کہانت کا کوئی کام مُجھے دِیجئے تاکہ مَیں روٹی کا نوالہ کھا سکُوں۔