1 جب وہ ساؤُل سے باتیں کر چُکا تو یُونتن کا دِل داؤُد کے دِل سے اَیسا مِل گیا کہ یُونتن اُس سے اپنی جان کے برابر مُحبّت کرنے لگا۔
2 اور ساؤُل نے اُس دِن سے اُسے اپنے ساتھ رکھّا اور پِھر اُسے اُس کے باپ کے گھرجانے نہ دِیا۔
3 اور یُونتن اور داؤُد نے باہم عہد کِیا کیونکہ وہ اُس سے اپنی جان کے برابر مُحبّت رکھتا تھا۔
4 تب یُونتن نے وہ قبا جو وہ پہنے ہُوئے تھا اُتار کر داؤُد کو دی اور اپنی پوشاک بلکہ اپنی تلوار اور اپنی کمان اور اپنا کمربند تک دے دِیا۔
5 اور جہاں کہِیں ساؤُل داؤُد کو بھیجتا وہ جاتا اور عقل مندی سے کام کرتا تھا اور ساؤُل نے اُسے جنگی مَردوں پر مُقرّر کر دِیا اور یہ بات ساری قَوم کی اور ساؤُل کے مُلازِموں کی نظر میں اچّھی تھی۔
6 جب داؤُد اُس فِلستی کو قتل کر کے لَوٹا آتا تھا اور وہ سب بھی آ رہے تھے تو اِسرا ئیل کے سب شہروں سے عَورتیں گاتی اور ناچتی ہُوئی د فوں اور خُوشی کے نعروں اور باجوں کے ساتھ ساؤُل بادشاہ کے اِستِقبا ل کو نِکلِیں۔
7 اور وہ عَورتیں ناچتی ہُوئی آپس میں گاتی جاتی تِھیں کہ ساؤُل نے تو ہزاروں کو پر داؤُد نے لاکھوں کو مارا۔
8 اور ساؤُل نِہایت خفا ہُؤا کیونکہ وہ بات اُسے بُری لگی اور وہ کہنے لگا کہ اُنہوں نے داؤُد کے لِئے تو لاکھوں اور میرے لِئے فقط ہزاروں ہی ٹھہرائے ۔ سو بادشاہی کے سِوا اُسے اَور کیا مِلنا باقی ہے؟۔
9 سو اُس دِن سے آگے کو ساؤُل داؤُد کو بدگُمانی سے دیکھنے لگا۔
10 اور دُوسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ خُدا کی طرف سے بُری رُوح ساؤُل پر زور سے نازِل ہُوئی اور وہ گھر کے اندر نبُوّت کرنے لگا اور داؤُد روز کی طرح اپنے ہاتھ سے بجا رہا تھا اور ساؤُل اپنے ہاتھ میں اپنا بھالا لِئے تھا۔
11 تب ساؤُل نے بھالا چلایا کیونکہ اُس نے کہا کہ مَیں داؤُد کو دِیوار کے ساتھ چھید دُوں گا اور داؤُد اُس کے سامنے سے دو بار ہٹ گیا۔
12 سو ساؤُل داؤُد سے ڈرا کرتا تھا کیونکہ خُداوند اُس کے ساتھ تھا اور ساؤُل سے جُدا ہو گیا تھا۔
13 اِس لِئے ساؤُل نے اُسے اپنے پاس سے جُدا کر کے اُسے ہزار جوانوں کا سردار بنا دِیا اور وہ لوگوں کے سامنے آیا جایا کرتا تھا۔
14 اور داؤُد اپنی سب راہوں میں دانائی کے ساتھ چلتا تھا اور خُداوند اُس کے ساتھ تھا۔
15 جب ساؤُل نے دیکھا کہ وہ عقل مندی سے کام کرتا ہے تو وہ اُس سے خَوف کھانے لگا۔
16 پر تمام اِسرا ئیل اور یہُوداہ کے لوگ داؤُد کو پِیار کرتے تھے اِس لِئے کہ وہ اُن کے سامنے آیا جایا کرتا تھا۔
17 تب ساؤُل نے داؤُد سے کہا کہ دیکھ مَیں اپنی بڑی بیٹی میرب کو تُجھ سے بیاہ دُوں گا ۔ تُو فقط میرے لِئے بہادُری کا کام کر اور خُداوند کی لڑائِیاں لڑ کیونکہ ساؤُل نے کہا کہ میرا ہاتھ نہیں بلکہ فِلستِیوں کا ہاتھ اُس پر چلے۔
18 داؤُد نے ساؤُل سے کہا مَیں کیا ہُوں اور میری ہستی ہی کیا اور اِسرا ئیل میں میرے باپ کا خاندان کیا ہے کہ مَیں بادشاہ کا داماد بنُوں؟۔
19 پر جب وقت آ گیا کہ ساؤُل کی بیٹی میرب داؤُد سے بیاہی جائے تو وہ محولاتی عدر ی ایل سے بیاہ دی گئی۔
20 اور ساؤُل کی بیٹی مِیکل داؤُد کو چاہتی تھی سو اُنہوں نے ساؤُل کو بتایا اور وہ اِس بات سے خُوش ہُؤا۔
21 تب ساؤُل نے کہا مَیں اُسی کو اُسے دُوں گا تاکہ یہ اُس کے لِئے پھندا ہو اور فِلستِیوں کا ہاتھ اُس پر پڑے ۔ سو ساؤُل نے داؤُد سے کہا کہ اِس دُوسری دفعہ تو تُو آج کے دِن میرا داماد ہو جائے گا۔
22 اور ساؤُل نے اپنے خادِموں کو حُکم کِیا کہ داؤُد سے چُپکے چُپکے باتیں کرو اور کہو کہ دیکھ بادشاہ تُجھ سے خُوش ہے اور اُس کے سب خادِم تُجھے پِیار کرتے ہیں سو اب تُو بادشاہ کا داماد بن جا۔
23 چُنانچہ ساؤُل کے مُلازِموں نے یہ باتیں داؤُد کے کان تک پُہنچائِیں ۔ داؤُد نے کہا کیا بادشاہ کا داماد بننا تُم کو کوئی ہلکی بات معلُوم ہوتی ہے جِس حال کہ مَیں غرِیب آدمی ہُوں اور میری کُچھ وقعت نہیں؟۔
24 سو ساؤُل کے مُلازِموں نے اُسے بتایا کہ داؤُد یُوں کہتا ہے۔
25 تب ساؤُل نے کہا تُم داؤُد سے کہنا کہ بادشاہ مہر نہیں مانگتا ۔ وہ فقط فِلستِیوں کی سَو کھلڑیاں چاہتا ہے تاکہ بادشاہ کے دُشمنوں سے اِنتِقام لِیا جائے ۔ ساؤُل کا یہ اِرادہ تھا کہ داؤُد کو فِلستِیوں کے ہاتھ سے مَروا ڈالے۔
26 جب اُس کے خادِموں نے یہ باتیں داؤُد سے کہِیں تو داؤُد بادشاہ کا داماد بننے کو راضی ہو گیا اورہنُوز دِن پُورے بھی نہیں ہُوئے تھے۔
27 کہ داؤُد اُٹھا اور اپنے لوگوں کو لے کر گیا اور دو سَو فِلستی قتل کر ڈالے اور داؤُد اُن کی کھلڑِیاں لایا اور اُنہوں نے اُن کی پُوری تعداد میں بادشاہ کو دِیا تاکہ وہ بادشاہ کا داماد ہو اور ساؤُل نے اپنی بیٹی مِیکل اُسے بیاہ دی۔
28 اور ساؤُل نے دیکھا اور جان لِیا کہ خُداوند داؤُد کے ساتھ ہے اور ساؤُل کی بیٹی مِیکل اُسے چاہتی تھی۔
29 اور ساؤُل داؤُد سے اَور بھی ڈرنے لگا اور ساؤُل برابر داؤُد کا دُشمن رہا۔
30 پِھر فِلستِیوں کے سرداروں نے دھاوا کِیا اور جب جب اُنہوں نے دھاوا کِیا ساؤُل کے سب خادِموں کی نِسبت داؤُد نے زِیادہ دانائی کا کام کِیا ۔ اِس سے اُس کا نام بُہت بڑا ہو گیا۔