9 اور سمُندر کی تِہائی جان دار مخلُوقات مَر گئی اور تِہائی جہاز تباہ ہو گئے۔
10 اور جب تِیسرے فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو ایک بڑا سِتارہ مشعل کی طرح جلتا ہُؤا آسمان سے ٹُوٹا اور تِہائی دریاؤں اور پانی کے چشموں پر آ پڑا۔
11 اُس سِتارے کا نام ناگ دَونا کہلاتا ہے اور تِہائی پانی ناگ دَونے کی طرح کڑوا ہو گیا اور پانی کے کڑوا ہو جانے سے بُہت سے آدمی مَر گئے۔
12 اور جب چَوتھے فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو تِہائی سُورج اور تِہائی چاند اور تِہائی سِتاروں پر صَدمہ پُہنچا ۔ یہاں تک کہ اُن کا تِہائی حِصّہ تارِیک ہو گیا اور تِہائی دِن میں رَوشنی نہ رہی اور اِسی طرح تہائی رات میں بھی۔
13 اور جب مَیں نے پِھر نِگاہ کی تو آسمان کے بِیچ میں ایک عُقاب کو اُڑتے اور بڑی آواز سے یہ کہتے سُنا کہ اُن تِین فرِشتوں کے نرسِنگوں کی آوازوں کے سبب سے جِن کا پُھونکنا ابھی باقی ہے زمِین کے رہنے والوں پر افسوس ۔ افسوس ۔ افسوس!۔