2 اور یہاں مُختار میں یہ بات دیکھی جاتی ہے کہ دِیانت دار نِکلے۔
3 لیکن میرے نزدِیک یہ نِہایت خفِیف بات ہے کہ تُم یا کوئی اِنسانی عدالت مُجھے پرکھے بلکہ مَیں خُود بھی اپنے آپ کو نہیں پرکھتا۔
4 کیونکہ میرا دِل تو مُجھے ملامت نہیں کرتا مگر اِس سے مَیں راست باز نہیں ٹھہرتا بلکہ میرا پرکھنے والا خُداوند ہے۔
5 پس جب تک خُداوند نہ آئے وقت سے پہلے کِسی بات کا فَیصلہ نہ کرو ۔ وُہی تارِیکی کی پوشِیدہ باتیں رَوشن کر دے گااور دِلوں کے منصُوبے ظاہِر کر دے گا اور اُس وقت ہر ایک کی تعرِیف خُدا کی طرف سے ہو گی۔
6 اور اَے بھائِیو! مَیں نے اِن باتوں میں تُمہاری خاطِر اپنا اور اپُلّو س کا ذِکر مِثال کے طَور پر کِیا ہے تاکہ تُم ہمارے وسِیلہ سے یہ سِیکھو کہ لِکھے ہُوئے سے تجاوُز نہ کرو اور ایک کی تائِید میں دُوسرے کے برخِلاف شیخی نہ مارو۔
7 تُجھ میں اور دُوسرے میں کَون فرق کرتا ہے؟ اور تیرے پاس کَون سی اَیسی چِیز ہے جو تُو نے دُوسرے سے نہیں پائی؟ اور جب تُو نے دُوسرے سے پائی تو فخر کیوں کرتا ہے کہ گویا نہیں پائی؟۔
8 تُم تو پہلے ہی سے آسُودہ ہو اور پہلے ہی سے دَولت مند ہو اور تُم نے ہمارے بغَیر بادشاہی کی اور کاش کہ تُم بادشاہی کرتے تاکہ ہم بھی تُمہارے ساتھ بادشاہی کرتے!۔