8 پس آؤ ہم عِید کریں ۔ نہ پُرانے خمِیر سے اور نہ بدی اور شرارت کے خمِیر سے بلکہ صاف دِلی اور سچّائی کی بے خمِیر روٹی سے۔
9 مَیں نے اپنے خَط میں تُم کو یہ لِکھا تھا کہ حرام کاروں سے صُحبت نہ رکھنا۔
10 یہ تو نہیں کہ بِالکُل دُنیا کے حرام کاروں یا لالچِیوں یا ظالِموں یا بُت پرستوں سے مِلنا ہی نہیں کیونکہ اِس صُورت میں تو تُم کو دُنیا ہی سے نِکل جانا پڑتا۔
11 لیکن مَیں نے تُم کو در حقِیقت یہ لِکھا تھا کہ اگر کوئی بھائی کہلا کر حرام کار یا لالچی یا بُت پرست یا گالی دینے والا یا شرابی یا ظالِم ہو تو اُس سے صُحبت نہ رکھّو بلکہ اَیسے کے ساتھ کھانا تک نہ کھانا۔
12 کیونکہ مُجھے باہر والوں پر حُکم کرنے سے کیا واسطہ؟ کیا اَیسا نہیں ہے کہ تُم تو اندر والوں پر حُکم کرتے ہو۔
13 مگر باہر والوں پر خُدا حُکم کرتا ہے؟ پس اُس شرِیر آدمی کو اپنے درمِیان سے نِکال دو۔