5 وہ دُنیا سے ہیں ۔ اِس واسطے دُنیا کی سی کہتے ہیں اور دُنیا اُن کی سُنتی ہے۔
6 ہم خُدا سے ہیں ۔ جو خُدا کو جانتا ہے وہ ہماری سُنتا ہے ۔ جو خُدا سے نہیں وہ ہماری نہیں سُنتا ۔ اِسی سے ہم حق کی رُوح اور گُمراہی کی رُوح کو پہچان لیتے ہیں۔
7 اَے عزِیزو! آؤ ہم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّیں کیونکہ مُحبّت خُدا کی طرف سے ہے اور جو کوئی مُحبّت رکھتا ہے وہ خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے اور خُدا کو جانتا ہے۔
8 جو مُحبّت نہیں رکھتا وہ خُدا کو نہیں جانتا کیونکہ خُدا مُحبّت ہے۔
9 جو مُحبّت خُدا کو ہم سے ہے وہ اِس سے ظاہِر ہُوئی کہ خُدا نے اپنے اِکلَوتے بیٹے کو دُنیا میں بھیجا ہے تاکہ ہم اُس کے سبب سے زِندہ رہیں۔
10 مُحبّت اِس میں نہیں کہ ہم نے خُدا سے مُحبّت کی بلکہ اِس میں ہے کہ اُس نے ہم سے مُحبّت کی اور ہمارے گُناہوں کے کفّارہ کے لِئے اپنے بیٹے کو بھیجا۔
11 اَے عزِیزو! جب خُدا نے ہم سے اَیسی مُحبّت کی تو ہم پر بھی ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھنا فرض ہے۔