احبار 25:26-32 URD

26 اور اگر اُس آدمی کا کوئی نہ ہو جو اُسے چُھڑائے اور وہ خُود مالدار ہو جائے اور اُس کے چُھڑانے کے لِئے اُس کے پاس کافی ہو۔

27 تو وہ فروخت کے بعد کے برسوں کو گِن کر باقی دام اُس کو جِس کے ہاتھ زمِین بیچی ہے پھیر دے ۔ تب وہ پِھر اپنی مِلکِیّت کا مالِک ہو جائے۔

28 لیکن اگر اُس میں اِتنا مقدُور نہ ہو کہ اپنی زمِین واپس کرا لے تو جو کُچھ اُس نے بیچ ڈالا ہے وہ سالِ یوبلی تک خریدار کے ہاتھ میں رہے اور سالِ یوبلی میں چُھوٹ جائے ۔ تب یہ آدمی اپنی مِلکِیّت کا پِھر مالِک ہو جائے۔

29 اور اگر کوئی شخص رہنے کے اَیسے مکان کو بیچے جو کِسی فصِیل دار شہر میں ہو تو وہ اُس کے بِک جانے کے بعد سال بھر کے اندر اندر اُسے چُھڑا سکے گا یعنی پُورے ایک سال تک وہ اُسے چُھڑانے کا حقدار رہے گا۔

30 اور اگر وہ پُورے ایک سال کی مِیعاد کے اندر چُھڑایا نہ جائے تو اُس فصِیل دار شہر کے مکان پر خرِیدار کا نسل در نسل دائِمی قبضہ ہو جائے اور وہ سالِ یوبلی میں بھی نہ چُھوٹے۔

31 لیکن جِن دیہات کے گِرد کوئی فصِیل نہیں اُن کے مکانوں کا حِساب مُلک کے کھیتوں کی طرح ہو گا ۔ وہ چُھڑائے بھی جا سکیں گے اور سالِ یوبلی میں وہ چُھوٹ بھی جائیں گے۔

32 تَو بھی لاوِیوں کے جو شہر ہیں لاوی اپنی مِلکِیّت کے شہروں کے مکانوں کو چاہے کِسی وقت چُھڑا لیں۔