حِزقی ایل 31:1-7 URD

1 پِھر گیارھویں برس کے تِیسرے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔

2 کہ اَے آدم زاد شاہِ مِصر فرعو ن اور اُس کے لوگوں سے کہہتُم اپنی بزُرگی میں کِس کی مانِند ہو؟۔

3 دیکھ اسُور لُبنا ن کا بُلند دیودار تھاجِس کی ڈالِیاں خُوب صُورت تِھیں اور پتِّیوںکی کثرت سے وہ خُوب سایہ دار تھااور اُس کا قد بُلند تھا اور اُس کی چوٹی گھنیشاخوں کے درمِیان تھی۔

4 پانی نے اُس کی پرورِش کی ۔گہراؤ نے اُسے بڑھایا ۔اُس کی نہریں چاروں طرف جاری تِھیںاور اُس نے اپنی نالِیوں کو مَیدان کے سبدرختوں تک پُہنچایا۔

5 اِس لِئے پانی کی کثرت سےاُس کا قد مَیدان کے سب درختوں سے بُلند ہُؤااور جب وہ لہلہانے لگا تو اُس کی شاخیں فراواناور اُس کی ڈالِیاں دراز ہُوئِیں۔

6 ہوا کے سب پرِندے اُس کی شاخوں پر اپنےگھونسلے بناتے تھےاور اُس کی ڈالِیوں کے نِیچے سب دشتی حَیوانبچّے دیتے تھےاور سب بڑی بڑی قَومیں اُس کے سایہ میںبستی تِھیں۔

7 یُوں وہ اپنی بزُرگی میںاپنی ڈالِیوں کی درازی کے سبب سے خُوش نُما تھاکیونکہ اُس کی جڑوں کے پاس پانی کی کثرتتھی۔