دانی ایل 2:11-17 URD

11 اور جو بات بادشاہ طلب کرتا ہے نِہایت مُشکِل ہے اور دیوتاؤں کے سِوا جِن کی سکُونت اِنسان کے ساتھ نہیں بادشاہ کے حضُور کوئی اُس کو بیان نہیں کر سکتا۔

12 اِس لِئے بادشاہ غضب ناک اور سخت قہر آلُودہ ہُؤا اور اُس نے حُکم کِیا کہ بابل کے تمام حکِیموں کو ہلاک کریں۔

13 سو یہ حُکم جا بجا پُہنچا کہ حکِیم قتل کِئے جائیں تب دانی ایل اور اُس کے رفِیقوں کو بھی ڈُھونڈنے لگے کہ اُن کو قتل کریں۔

14 تب دانی ایل نے بادشاہ کے جِلَوداروں کے سردار اریُو ک کو جو بابل کے حکِیموں کو قتل کرنے کو نِکلا تھا خِردمندی اور عقل سے جواب دِیا۔

15 اُس نے بادشاہ کے جِلوداروں کے سردار اریُو ک سے پُوچھا کہ بادشاہ نے اَیسا سخت حُکم کیوں جاری کِیا؟ تب اریُو ک نے دانی ایل سے اِس کی حقِیقت کہی۔

16 اور دانی ایل نے اندر جا کر بادشاہ سے عرض کی کہ مُجھے مُہلت مِلے تو مَیں بادشاہ کے حضُور تعبِیر بیان کرُوں گا۔

17 تب دانی ایل نے اپنے گھر جا کر حننیا ہ اور مِیساا یل اور عزریا ہ اپنے رفِیقوں کو اِطلاع دی۔