6 تب بادشاہ کے چِہرہ کا رنگ اُڑ گیا اور اُس کے خیالات اُس کو پریشان کرنے لگے یہاں تک کہ اُس کی کمر کے جوڑ ڈِھیلے ہو گئے اور اُس کے گُھٹنے ایک دُوسرے سے ٹکرانے لگے۔
7 بادشاہ نے چِلاّ کر کہا کہ نجُومِیوں اور کسدیوں اور فال گِیروں کو حاضِر کریں ۔ بادشاہ نے بابل کے حکِیموں سے کہا کہ جو کوئی اِس نوِشتہ کو پڑھے اور اِس کا مطلب مُجھ سے بیان کرے ارغوانی خِلعت پائے گا اور اُس کی گردن میں زرِّین طَوق پہنایا جائے گا اور وہ مملکت میں تِیسرے درجہ کا حاکِم ہو گا۔
8 تب بادشاہ کے تمام حکِیم حاضِر ہُوئے لیکن نہ اُس نوِشتہ کو پڑھ سکے اور نہ بادشاہ سے اُس کا مطلب بیان کر سکے۔
9 تب بیلشضر بادشاہ بُہت گھبرایا اور اُس کے چِہرہ کا رنگ اُڑ گیا اور اُس کے اُمرا پریشان ہو گئے۔
10 اب بادشاہ اور اُس کے اُمرا کی باتیں سُن کر بادشاہ کی والِدہ جشن گاہ میں آئی اور کہنے لگی اَے بادشاہ ابد تک جِیتا رہ ۔ تیرے خیالات تُجھ کو پریشان نہ کریں اور تیرا چِہرہ مُتغیّر نہ ہو۔
11 تیری مملکت میں ایک شخص ہے جِس میں قُدُّوس اِلہٰو ں کی رُوح ہے اور تیرے باپ کے ایّام میں نُور اور دانِش اور حِکمت اِلہٰوں کی حِکمت کی مانِند اُس میں پائی جاتی تھی اور اُس کو نبُوکد نضربادشاہ تیرے باپ نے ساحِروں اور نجُومِیوں اور کسدیوں اور فال گِیروں کا سردار بنایا تھا۔
12 کیونکہ اُس میں ایک فاضِل رُوح اور دانِش اور عقل اور خوابوں کی تعبِیر اور عُقدہ کُشائی اور حلِّ مُشکلات کی قُوّت تھی ۔ اُسی دانی ایل میں جِس کا نام بادشاہ نے بیلشضر رکھّا تھا ۔ پس دانی ایل کو بُلوا ۔ وہ مطلب بتائے گا۔