دانی ایل 6:21-27 URD

21 تب دانی ایل نے بادشاہ سے کہا اَے بادشاہ ابد تک جِیتا رہ۔

22 میرے خُدا نے اپنے فرِشتہ کو بھیجا اور شیروں کے مُنہ بند کر دِئے اور اُنہوں نے مُجھے ضرر نہیں پُہنچایا کیونکہ مَیں اُس کے حضُور بے گُناہ ثابِت ہُؤا اور تیرے حضُور بھی اَے بادشاہ مَیں نے خطا نہیں کی۔

23 پس بادشاہ نِہایت شادمان ہُؤا اور حُکم دِیا کہ دانی ایل کو اُس ماند سے نِکالیں ۔ پس دانی ایل اُس ماند سے نِکالا گیا اور معلُوم ہُؤا کہ اُسے کُچھ ضرر نہیں پُہنچا کیونکہ اُس نے اپنے خُدا پر توکُّل کِیا تھا۔

24 اور بادشاہ نے حُکم دِیا اور وہ اُن شخصوں کو جِنہوں نے دانی ایل کی شِکایت کی تھی لائے اور اُن کے بچّوں اور بِیویوں سمیت اُن کو شیروں کی ماند میں ڈال دِیا اور شیر اُن پر غالِب آئے اور اِس سے پیشتر کہ ماند کی تَہ تک پُہنچیں شیروں نے اُن کی سب ہڈِّیاں توڑ ڈالِیں۔

25 تب دارا بادشاہ نے سب لوگوں اور قَوموں اور اہلِ لُغت کو جو رُویِ زمِین پر بستے تھے نامہ لِکھا:۔تُمہاری سلامتی ا فزُون ہو۔

26 مَیں یہ فرمان جاری کرتا ہُوں کہ میری مملکت کے ہر ایک صُوبہ کے لوگ دانی ایل کے خُدا کے حضُور ترسان و لرزان ہوںکیونکہ وُہی زِندہ خُدا ہے اور ہمیشہ قائِم ہےاور اُس کی سلطنت لازوال ہےاور اُس کی مملکت ابد تک رہے گی۔

27 وُہی چُھڑاتا اور بچاتا ہےاور آسمان اور زمِین میںوُہی نِشان اور عجائِب دِکھاتا ہے ۔اُسی نے دانی ایل کو شیروں کے پنجوں سےچُھڑایا ہے۔