13 خُداوند فرماتا ہے تُمہاری باتیں میرے خِلاف بُہت سخت ہیں تَو بھی تُم کہتے ہو ہم نے تیری مُخالفت میں کیا کہا؟۔
14 تُم نے تو کہا خُدا کی عِبادت کرنا عبث ہے ۔ ربُّ الافواج کے احکام پر عمل کرنا اور اُس کے حضُور ماتم کرنا لاحاصِل ہے۔
15 اور اب ہم مغرُوروں کو نیک بخت کہتے ہیں ۔ شرِیر برومند ہوتے ہیں اور خُدا کو آزمانے پر بھی رہائی پاتے ہیں۔
16 تب خُدا ترسوں نے آپس میں گُفتگُو کی اور خُداوند نے مُتوجّہِ ہو کر سُنا اور اُن کے لِئے جو خُداوند سے ڈرتے اور اُس کے نام کو یاد کرتے تھے اُس کے حضُور یادگار کا دفتر لِکھا گیا۔
17 ربُّ الافواج فرماتا ہے اُس روز وہ میرے لوگ بلکہ میری خاص مِلکِیّت ہوں گے اور مَیں اُن پر اَیسا رحِیم ہُوں گا جَیسا باپ اپنے خِدمت گُذار بیٹے پر ہوتا ہے۔
18 تب تُم رجُوع لاؤ گے اور صادِق اور شرِیر میں اور خُدا کی عِبادت کرنے والے اور نہ کرنے والے میں اِمتِیاز کرو گے۔