3 گِیدڑ بھی اپنی چھاتِیوں سے اپنے بچّوں کو دُودھپِلاتے ہیںلیکن میری دُخترِ قَوم بیابانی شُتر مُرغ کی مانِندبے رحم ہے۔
4 شِیر خوار کی زُبان پِیاس کے مارے تالُو سے جا لگی ۔بچّے روٹی مانگتے ہیں لیکن اُن کو کوئی نہیں دیتا۔
5 جو ناز پروردہ تھے گلِیوں میں تباہ حال ہیں۔جو بچپن سے ارغوان پوش تھے مزبلوں پرپڑے ہیں
6 کیونکہ میری دُخترِ قَوم کی بدکرداری سدُو م کے گُناہسے بڑھ کرہےجو ایک لمحہ میں برباد ہُؤا اور کِسی کے ہاتھ اُس پردراز نہہُوئے۔
7 اُس کے شُرفا برف سے زِیادہ صاف اور دُودھسے سفید تھے۔اُن کے بدن مُونگے سے زِیادہ سُرخ تھے ۔ اُنکی جھلک نِیلم کی سی تھی۔
8 اب اُن کے چِہرے سِیاہی سے بھی کالے ہیں ۔ وہ بازارمیں پہچانے نہیں جاتے۔اُن کا چمڑا ہڈِّیوں سے سٹا ہے ۔ وہ سُوکھ کر لکڑیساہو گیا۔
9 تلوار سے قتل ہونے والے بھُوکوں مَرنے والوںسے بِہترہیںکیونکہ یہ کھیت کا حاصِل نہ مِلنے سے کُڑھ کر ہلاکہوتے ہیں