14 دانِشور اپنی آنکھیں اپنے سر میں رکھتا ہے پر احمق اندھیرے میں چلتا ہے ۔ تَو بھی مَیں جان گیا کہ ایک ہی حادِثہ اُن سب پر گُذرتا ہے۔
15 تب مَیں نے دِل میں کہا جَیسا احمق پر حادِثہ ہوتاہے وَیسا ہی مُجھ پر بھی ہو گا ۔ پِھر مَیں کیوں زِیادہ دانِشور ہُؤا؟ سو مَیں نے دِل میں کہا کہ یہ بھی بُطلان ہے۔
16 کیونکہ نہ دانِشور اور نہ احمق کی یادگار ابد تک رہے گی۔ اِس لِئے کہ آنے والے دِنوں میں سب کُچھ فراموش ہوچُکے گا اور دانِشور کیوں کر احمق کی طرح مَرتا ہے!۔
17 پس مَیں زِندگی سے بیزار ہُؤا کیونکہ جو کام دُنیامیں کِیا جاتا ہے مُجھے بُہت بُرا معلُوم ہُؤا کیونکہ سب بُطلان اور ہوا کی چران ہے۔
18 بلکہ مَیں اپنی ساری مِحنت سے جو دُنیا میں کی تھی بیزار ہُؤا کیونکہ ضرُور ہے کہ مَیں اُسے اُس آدمی کے لِئے جو میرے بعد آئے گا چھوڑ جاؤُں۔
19 اور کَون جانتا ہے کہ وہ دانِشور ہو گا یا احمق؟ بہرحال وہ میری ساری مِحنت کے کام پر جو مَیں نے کِیا اورجِس میں مَیں نے دُنیا میں اپنی حِکمت ظاہِر کی ضابِط ہو گا ۔ یہ بھی بُطلان ہے۔
20 تب مَیں پِھرا کہ اپنے دِل کو اُس سارے کام سے جومَیں نے دُنیا میں کِیا تھا نا اُمّید کرُوں۔