18 بھلا داؤُ دتُجھ سے اُس اِکرام کی نِسبت جو تیرے خادِم کا ہُؤا اَور کیا کہے؟ کیونکہ تُو اپنے بندہ کو جانتاہے۔
19 اَے خُداوند تُو نے اپنے بندہ کی خاطِر اپنی ہی مرضی سے اِن بڑے بڑے کاموں کو ظاہِر کرنے کے لِئے اِتنی بڑی بات کی۔
20 اَے خُداوند کوئی تیری مانِند نہیں اور تیرے سِوا جِسے ہم نے اپنے کانوں سے سُنا ہے اَور کوئی خُدا نہیں۔
21 اور رُویِ زمِین پر تیری قَوم اِسرا ئیل کی طرح اَورکَونسی قَوم ہے جِسے خُدا نے جا کر اپنی اُمّت بنانے کوآپ چُھڑایا تاکہ تُو اپنی اُمّت کے سامنے سے جِسے تُونے مِصر سے خلاصی بخشی قَوموں کو دُور کر کے بڑے اورمُہِیب کاموں سے اپنا نام کرے؟۔
22 کیونکہ تُو نے اپنی قَوم اِسرا ئیل کو ہمیشہ کے لِئے اپنی قَوم ٹھہرایا ہے اور تُو آپ اَے خُداوند اُن کا خُدا ہُؤا ہے۔
23 اور اب اَے خُداوند وہ بات جو تُو نے اپنے بندہ کے حق میں اور اُس کے گھرانے کے حق میں فرمائی ابد تک ثابِت رہے اور جَیسا تُو نے کہا ہے وَیسا ہی کر۔
24 اور تیرا نام ابد تک قائِم اور بزُرگ ہو تاکہ کہاجائے کہ ربُّ الافواج اِسرا ئیل کا خُدا ہے بلکہ وہ اِسرا ئیل ہی کے لِئے خُدا ہے اور تیرے بندہ داؤُ دکاگھرانا تیرے حضُور قائِم رہے۔