1 معزز تھیُفِلُس، پہلی کتاب میں مَیں نے سب کچھ بیان کیا جو عیسیٰ نے شروع سے لے کر
2 اُس دن تک کیا اور سکھایا، جب اُسے آسمان پر اُٹھایا گیا۔ جانے سے پہلے اُس نے اپنے چنے ہوئے رسولوں کو روح القدس کی معرفت مزید ہدایات دیں۔
3 اپنے دُکھ اُٹھانے اور موت سہنے کے بعد اُس نے اپنے آپ کو ظاہر کر کے اُنہیں بہت سی دلیلوں سے قائل کیا کہ وہ واقعی زندہ ہے۔ وہ چالیس دن کے دوران اُن پر ظاہر ہوتا اور اُنہیں اللہ کی بادشاہی کے بارے میں بتاتا رہا۔
4 جب وہ ابھی اُن کے ساتھ تھا اُس نے اُنہیں حکم دیا، ”یروشلم کو نہ چھوڑنا بلکہ اِس انتظار میں یہیں ٹھہرو کہ باپ کا وعدہ پورا ہو جائے، وہ وعدہ جس کے بارے میں مَیں نے تم کو آگاہ کیا ہے۔
5 کیونکہ یحییٰ نے تو پانی سے بپتسمہ دیا، لیکن تم کو تھوڑے دنوں کے بعد روح القدس سے بپتسمہ دیا جائے گا۔“
6 جو وہاں جمع تھے اُنہوں نے اُس سے پوچھا، ”خداوند، کیا آپ اِسی وقت اسرائیل کے لئے اُس کی بادشاہی دوبارہ قائم کریں گے؟“
7 عیسیٰ نے جواب دیا، ”یہ جاننا تمہارا کام نہیں ہے بلکہ صرف باپ کا جو ایسے اوقات اور تاریخیں مقرر کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔
8 لیکن تمہیں روح القدس کی قوت ملے گی جو تم پر نازل ہو گا۔ پھر تم یروشلم، پورے یہودیہ اور سامریہ بلکہ دنیا کی انتہا تک میرے گواہ ہو گے۔“
9 یہ کہہ کر وہ اُن کے دیکھتے دیکھتے اُٹھا لیا گیا۔ اور ایک بادل نے اُسے اُن کی نظروں سے اوجھل کر دیا۔
10 وہ ابھی آسمان کی طرف دیکھ ہی رہے تھے کہ اچانک دو آدمی اُن کے پاس آ کھڑے ہوئے۔ دونوں سفید لباس پہنے ہوئے تھے۔
11 اُنہوں نے کہا، ”گلیل کے مردو، آپ کیوں کھڑے آسمان کی طرف دیکھ رہے ہیں؟ یہی عیسیٰ جسے آپ کے پاس سے آسمان پر اُٹھایا گیا ہے اُسی طرح واپس آئے گا جس طرح آپ نے اُسے اوپر جاتے ہوئے دیکھا ہے۔“
12 پھر وہ زیتون کے پہاڑ سے یروشلم شہر واپس چلے گئے۔ (یہ پہاڑ شہر سے تقریباً ایک کلو میٹر دُور ہے۔)
13 وہاں پہنچ کر وہ اُس بالاخانے میں داخل ہوئے جس میں وہ ٹھہرے ہوئے تھے، یعنی پطرس، یوحنا، یعقوب اور اندریاس، فلپّس اور توما، برتلمائی اور متی، یعقوب بن حلفئی، شمعون مجاہد اور یہوداہ بن یعقوب۔
14 یہ سب یک دل ہو کر دعا میں لگے رہے۔ کچھ عورتیں، عیسیٰ کی ماں مریم اور اُس کے بھائی بھی ساتھ تھے۔
15 اُن دنوں میں پطرس بھائیوں میں کھڑا ہوا۔ اُس وقت تقریباً 120 لوگ جمع تھے۔ اُس نے کہا،
16 ”بھائیو، لازم تھا کہ کلامِ مُقدّس کی وہ پیش گوئی پوری ہو جو روح القدس نے داؤد کی معرفت یہوداہ کے بارے میں کی۔ یہوداہ اُن کا راہنما بن گیا جنہوں نے عیسیٰ کو گرفتار کیا،
17 گو اُسے ہم میں شمار کیا جاتا تھا اور وہ اِسی خدمت میں ہمارے ساتھ شریک تھا۔“
18 (جو پیسے یہوداہ کو اُس کے غلط کام کے لئے مل گئے تھے اُن سے اُس نے ایک کھیت خرید لیا تھا۔ وہاں وہ سر کے بل گر گیا، اُس کا پیٹ پھٹ گیا اور اُس کی تمام انتڑیاں باہر نکل پڑیں۔
19 اِس کا چرچا یروشلم کے تمام باشندوں میں پھیل گیا، اِس لئے یہ کھیت اُن کی مادری زبان میں ہقل دَما کے نام سے مشہور ہوا جس کا مطلب ہے خون کا کھیت۔)
20 پطرس نے اپنی بات جاری رکھی، ”یہی بات زبور کی کتاب میں لکھی ہے، ’اُس کی رہائش گاہ سنسان ہو جائے، کوئی اُس میں آباد نہ ہو۔‘ یہ بھی لکھا ہے، ’کوئی اَور اُس کی ذمہ داری اُٹھائے۔‘
21 چنانچہ اب ضروری ہے کہ ہم یہوداہ کی جگہ کسی اَور کو چن لیں۔ یہ شخص اُن مردوں میں سے ایک ہو جو اُس پورے وقت کے دوران ہمارے ساتھ سفر کرتے رہے جب خداوند عیسیٰ ہمارے ساتھ تھا،
22 یعنی اُس کے یحییٰ کے ہاتھ سے بپتسمہ لینے سے لے کر اُس وقت تک جب اُسے ہمارے پاس سے اُٹھایا گیا۔ لازم ہے کہ اُن میں سے ایک ہمارے ساتھ عیسیٰ کے جی اُٹھنے کا گواہ ہو۔“
23 چنانچہ اُنہوں نے دو آدمی پیش کئے، یوسف جو برسبا کہلاتا تھا (اُس کا دوسرا نام یُوستس تھا) اور متیاہ۔
24 پھر اُنہوں نے دعا کی، ”اے خداوند، تُو ہر ایک کے دل سے واقف ہے۔ ہم پر ظاہر کر کہ تُو نے اِن دونوں میں سے کس کو چنا ہے
25 تاکہ وہ اُس خدمت کی ذمہ داری اُٹھائے جو یہوداہ چھوڑ کر وہاں چلا گیا جہاں اُسے جانا ہی تھا۔“
26 یہ کہہ کر اُنہوں نے دونوں کا نام لے کر قرعہ ڈالا تو متیاہ کا نام نکلا۔ لہٰذا اُسے بھی گیارہ رسولوں میں شامل کر لیا گیا۔