38 اور آپ جانتے ہیں کہ اللہ نے عیسیٰ ناصری کو روح القدس اور قوت سے مسح کیا اور کہ اِس پر اُس نے جگہ جگہ جا کر نیک کام کیا اور ابلیس کے دبے ہوئے تمام لوگوں کو شفا دی، کیونکہ اللہ اُس کے ساتھ تھا۔
39 جو کچھ بھی اُس نے ملکِ یہود اور یروشلم میں کیا، اُس کے گواہ ہم خود ہیں۔ گو لوگوں نے اُسے لکڑی پر لٹکا کر قتل کر دیا
40 لیکن اللہ نے تیسرے دن اُسے مُردوں میں سے زندہ کیا اور اُسے لوگوں پر ظاہر کیا۔
41 وہ پوری قوم پر تو ظاہر نہیں ہوا بلکہ ہم پر جن کو اللہ نے پہلے سے چن لیا تھا تاکہ ہم اُس کے گواہ ہوں۔ ہم نے اُس کے جی اُٹھنے کے بعد اُس کے ساتھ کھانے پینے کی رفاقت بھی رکھی۔
42 اُس وقت اُس نے ہمیں حکم دیا کہ منادی کر کے قوم کو گواہی دو کہ عیسیٰ وہی ہے جسے اللہ نے زندوں اور مُردوں پر منصف مقرر کیا ہے۔
43 تمام نبی اُس کی گواہی دیتے ہیں کہ جو بھی اُس پر ایمان لائے اُسے اُس کے نام کے وسیلے سے گناہوں کی معافی مل جائے گی۔“
44 پطرس ابھی یہ بات کر ہی رہا تھا کہ تمام سننے والوں پر روح القدس نازل ہوا۔