اعمال 21:29-35 UGV

29 (یہ آخری بات اُنہوں نے اِس لئے کی کیونکہ اُنہوں نے شہر میں اِفسس کے غیریہودی ترفمس کو پولس کے ساتھ دیکھا اور خیال کیا تھا کہ وہ اُسے بیت المُقدّس میں لایا ہے۔)

30 پورے شہر میں ہنگامہ برپا ہوا اور لوگ چاروں طرف سے دوڑ کر آئے۔ پولس کو پکڑ کر اُنہوں نے اُسے بیت المُقدّس سے باہر گھسیٹ لیا۔ جوں ہی وہ نکل گئے بیت المُقدّس کے صحن کے دروازوں کو بند کر دیا گیا۔

31 وہ اُسے مار ڈالنے کی کوشش کر رہے تھے کہ رومی پلٹن کے کمانڈر کو خبر مل گئی، ”پورے یروشلم میں ہل چل مچ گئی ہے۔“

32 یہ سنتے ہی اُس نے اپنے فوجیوں اور افسروں کو اکٹھا کیا اور دوڑ کر اُن کے ساتھ ہجوم کے پاس اُتر گیا۔ جب ہجوم نے کمانڈر اور اُس کے فوجیوں کو دیکھا تو وہ پولس کی پٹائی کرنے سے رُک گیا۔

33 کمانڈر نے نزدیک آ کر اُسے گرفتار کیا اور دو زنجیروں سے باندھنے کا حکم دیا۔ پھر اُس نے پوچھا، ”یہ کون ہے؟ اِس نے کیا کِیا ہے؟“

34 ہجوم میں سے بعض کچھ چلّائے اور بعض کچھ۔ کمانڈر کوئی یقینی بات معلوم نہ کر سکا، کیونکہ افرا تفری اور شور شرابہ بہت تھا۔ اِس لئے اُس نے حکم دیا کہ پولس کو قلعے میں لے جایا جائے۔

35 وہ قلعے کی سیڑھی تک پہنچ تو گئے، لیکن پھر ہجوم اِتنا بےقابو ہو گیا کہ فوجیوں کو اُسے اپنے کندھوں پر اُٹھا کر چلنا پڑا۔