18 لیکن اللہ نے وہ کچھ پورا کیا جس کی پیش گوئی اُس نے تمام نبیوں کی معرفت کی تھی، یعنی یہ کہ اُس کا مسیح دُکھ اُٹھائے گا۔
19 اب توبہ کریں اور اللہ کی طرف رجوع لائیں تاکہ آپ کے گناہوں کو مٹایا جائے۔
20 پھر آپ کو رب کے حضور سے تازگی کے دن میسر آئیں گے اور وہ دوبارہ عیسیٰ یعنی مسیح کو بھیج دے گا جسے آپ کے لئے مقرر کیا گیا ہے۔
21 لازم ہے کہ وہ اُس وقت تک آسمان پر رہے جب تک اللہ سب کچھ بحال نہ کر دے، جس طرح وہ ابتدا سے اپنے مُقدّس نبیوں کی زبانی فرماتا آیا ہے۔
22 کیونکہ موسیٰ نے کہا، ’رب تمہارا خدا تمہارے واسطے تمہارے بھائیوں میں سے مجھ جیسے نبی کو برپا کرے گا۔ جو بھی بات وہ کہے اُس کی سننا۔
23 جو نہیں سنے گا اُسے مٹا کر قوم سے نکال دیا جائے گا۔‘
24 اور سموایل سے لے کر ہر نبی نے اِن دنوں کی پیش گوئی کی ہے۔