اعمال 8:27-33 UGV

27 فلپّس اُٹھ کر روانہ ہوا۔ چلتے چلتے اُس کی ملاقات ایتھوپیا کی ملکہ کنداکے کے ایک خواجہ سرا سے ہوئی۔ ملکہ کے پورے خزانے پر مقرر یہ درباری عبادت کرنے کے لئے یروشلم گیا تھا

28 اور اب اپنے ملک میں واپس جا رہا تھا۔ اُس وقت وہ رتھ میں سوار یسعیاہ نبی کی کتاب کی تلاوت کر رہا تھا۔

29 روح القدس نے فلپّس سے کہا، ”اُس کے پاس جا کر رتھ کے ساتھ ہو لے۔“

30 فلپّس دوڑ کر رتھ کے پاس پہنچا تو سنا کہ وہ یسعیاہ نبی کی کتاب کی تلاوت کر رہا ہے۔ اُس نے پوچھا، ”کیا آپ کو اُس سب کی سمجھ آتی ہے جو آپ پڑھ رہے ہیں؟“

31 درباری نے جواب دیا، ”مَیں کیونکر سمجھوں جب تک کوئی میری راہنمائی نہ کرے؟“ اور اُس نے فلپّس کو رتھ میں سوار ہونے کی دعوت دی۔

32 کلامِ مُقدّس کا جو حوالہ وہ پڑھ رہا تھا یہ تھا،’اُسے بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کے لئے لے گئے۔جس طرح لیلا بال کترنے والے کے سامنے خاموش رہتا ہے،اُسی طرح اُس نے اپنا منہ نہ کھولا۔

33 اُس کی تذلیل کی گئی اور اُسے انصاف نہ ملا۔کون اُس کی نسل بیان کر سکتا ہے؟کیونکہ اُس کی جان دنیا سے چھین لی گئی۔‘