مکاشف 12:7-13 UGV

7 پھر آسمان پر جنگ چھڑ گئی۔ میکائیل اور اُس کے فرشتے اژدہے سے لڑے۔ اژدہا اور اُس کے فرشتے اُن سے لڑتے رہے،

8 لیکن وہ غالب نہ آ سکے بلکہ آسمان پر اپنے مقام سے محروم ہو گئے۔

9 بڑے اژدہے کو نکال دیا گیا، اُس قدیم اژدہے کو جو ابلیس یا شیطان کہلاتا ہے اور جو پوری دنیا کو گم راہ کر دیتا ہے۔ اُسے اُس کے فرشتوں سمیت زمین پر پھینکا گیا۔

10 پھر آسمان پر ایک اونچی آواز سنائی دی، ”اب ہمارے خدا کی نجات، قدرت اور بادشاہی آ گئی ہے، اب اُس کے مسیح کا اختیار آ گیا ہے۔ کیونکہ ہمارے بھائیوں اور بہنوں پر الزام لگانے والا جو دن رات اللہ کے حضور اُن پر الزام لگاتا رہتا تھا اُسے زمین پر پھینکا گیا ہے۔

11 ایمان دار لیلے کے خون اور اپنی گواہی سنانے کے ذریعے ہی اُس پر غالب آئے ہیں۔ اُنہوں نے اپنی جان عزیز نہ رکھی بلکہ اُسے دینے تک تیار تھے۔

12 چنانچہ خوشی مناؤ، اے آسمانو! خوشی مناؤ، اُن میں بسنے والو! لیکن زمین اور سمندر پر افسوس! کیونکہ ابلیس تم پر اُتر آیا ہے۔ وہ بڑے غصے میں ہے، کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اب اُس کے پاس وقت کم ہے۔“

13 جب اژدہے نے دیکھا کہ اُسے زمین پر گرا دیا گیا ہے تو وہ اُس خاتون کے پیچھے پڑ گیا جس نے بچے کو جنم دیا تھا۔