1 پھر مَیں نے تخت پر بیٹھنے والے کے دہنے ہاتھ میں ایک طومار دیکھا جس پر دونوں طرف لکھا ہوا تھا اور جس پر سات مُہریں لگی تھیں۔
2 اور مَیں نے ایک طاقت ور فرشتہ دیکھا جس نے اونچی آواز سے اعلان کیا، ”کون مُہروں کو توڑ کر طومار کو کھولنے کے لائق ہے؟“
3 لیکن نہ آسمان پر، نہ زمین پر اور نہ زمین کے نیچے کوئی تھا جو طومار کو کھول کر اُس میں نظر ڈال سکتا۔
4 مَیں خوب رو پڑا، کیونکہ کوئی اِس لائق نہ پایا گیا کہ وہ طومار کو کھول کر اُس میں نظر ڈال سکتا۔
5 لیکن بزرگوں میں سے ایک نے مجھ سے کہا، ”مت رو۔ دیکھ، یہوداہ قبیلے کے شیرببر اور داؤد کی جڑ نے فتح پائی ہے، اور وہی طومار کی سات مُہروں کو کھول سکتا ہے۔“
6 پھر مَیں نے ایک لیلا دیکھا جو تخت کے درمیان کھڑا تھا۔ وہ چار جانداروں اور بزرگوں سے گھرا ہوا تھا اور یوں لگتا تھا کہ اُسے ذبح کیا گیا ہو۔ اُس کے سات سینگ اور سات آنکھیں تھیں۔ اِن سے مراد اللہ کی وہ سات روحیں ہیں جنہیں دنیا کی ہر جگہ بھیجا گیا ہے۔
7 لیلے نے آ کر تخت پر بیٹھنے والے کے دہنے ہاتھ سے طومار کو لے لیا۔
8 اور لیتے وقت چار جاندار اور 24 بزرگ لیلے کے سامنے منہ کے بل گر گئے۔ ہر ایک کے پاس ایک سرود اور بخور سے بھرے سونے کے پیالے تھے۔ اِن سے مراد مُقدّسین کی دعائیں ہیں۔
9 ساتھ ساتھ وہ ایک نیا گیت گانے لگے،”تُو طومار کو لے کراُس کی مُہروں کو کھولنے کے لائق ہے۔کیونکہ تجھے ذبح کیا گیا، اور اپنے خون سےتُو نے لوگوں کو ہر قبیلے، ہر اہلِ زبان، ہر ملت اور ہر قوم سےاللہ کے لئے خرید لیا ہے۔
10 تُو نے اُنہیں شاہی اختیار دے کرہمارے خدا کے امام بنا دیا ہے۔اور وہ دنیا میں حکومت کریں گے۔“
11 مَیں نے دوبارہ دیکھا تو بےشمار فرشتوں کی آواز سنی۔ وہ تخت، چار جانداروں اور بزرگوں کے ارد گرد کھڑے
12 اونچی آواز سے کہہ رہے تھے،”لائق ہے وہ لیلا جو ذبح کیا گیا ہے۔وہ قدرت، دولت، حکمت اور طاقت،عزت، جلال اور ستائش پانے کے لائق ہے۔“
13 پھر مَیں نے آسمان پر، زمین پر، زمین کے نیچے اور سمندر کی ہر مخلوق کی آوازیں سنیں۔ ہاں، کائنات کی سب مخلوقات یہ گا رہے تھے،”تخت پر بیٹھنے والے اور لیلے کی ستائش اور عزت،جلال اور قدرت ازل سے ابد تک رہے۔“
14 چار جانداروں نے جواب میں ”آمین“ کہا، اور بزرگوں نے گر کر سجدہ کیا۔