مکاشف 18:7-13 UGV

7 اُسے اُتنی ہی اذیت اور غم پہنچا دوجتنا اُس نے اپنے آپ کو شاندار بنایا اور عیاشی کی۔کیونکہ اپنے دل میں وہ کہتی ہے،’مَیں یہاں اپنے تخت پر رانی ہوں۔نہ مَیں بیوہ ہوں، نہ مَیں کبھی ماتم کروں گی۔‘

8 اِس وجہ سے ایک دن یہ بلائیں یعنی موت، ماتم اور کالاُس پر آن پڑیں گی۔وہ بھسم ہو جائے گی،کیونکہ اُس کی عدالت کرنے والا رب خدا قوی ہے۔“

9 اور زمین کے جن بادشاہوں نے اُس کے ساتھ زنا اور عیاشی کی وہ اُس کے جلنے کا دھواں دیکھ کر رو پڑیں گے اور آہ و زاری کریں گے۔

10 وہ اُس کی اذیت کو دیکھ کر خوف کھائیں گے اور دُور دُور کھڑے ہو کر کہیں گے، ”افسوس! تجھ پر افسوس، اے عظیم اور طاقت ور شہر بابل! ایک ہی گھنٹے کے اندر اندر اللہ کی عدالت تجھ پر آ گئی ہے۔“

11 زمین کے سوداگر بھی اُسے دیکھ کر رو پڑیں گے اور آہ و زاری کریں گے، کیونکہ کوئی نہیں رہا ہو گا جو اُن کا مال خریدے:

12 اُن کا سونا، چاندی، بیش قیمت جواہر، موتی، باریک کتان، ارغوانی اور قرمزی رنگ کا کپڑا، ریشم، ہر قسم کی خوشبودار لکڑی، ہاتھی دانت کی ہر چیز اور قیمتی لکڑی، پیتل، لوہے اور سنگِ مرمر کی ہر چیز،

13 دارچینی، مسالا، اگربتی، مُر، بخور، مَے، زیتون کا تیل، بہترین میدہ، گندم، گائےبَیل، بھیڑیں، گھوڑے، رتھ اور غلام یعنی انسان۔