15 اگر کوئی اقرار کرے کہ عیسیٰ اللہ کا فرزند ہے تو اللہ اُس میں رہتا ہے اور وہ اللہ میں۔
16 اور خود ہم نے وہ محبت جان لی ہے اور اُس پر ایمان لائے ہیں جو اللہ ہم سے رکھتا ہے۔ اللہ محبت ہی ہے۔ جو بھی محبت میں قائم رہتا ہے وہ اللہ میں رہتا ہے اور اللہ اُس میں۔
17 اِسی طرح محبت ہمارے درمیان تکمیل تک پہنچتی ہے، اور یوں ہم عدالت کے دن پورے اعتماد کے ساتھ کھڑے ہو سکیں گے، کیونکہ جیسے وہ ہے ویسے ہی ہم بھی اِس دنیا میں ہیں۔
18 محبت میں خوف نہیں ہوتا بلکہ کامل محبت خوف کو بھگا دیتی ہے، کیونکہ خوف کے پیچھے سزا کا ڈر ہے۔ جو ڈرتا ہے اُس کی محبت تکمیل تک نہیں پہنچی۔
19 ہم اِس لئے محبت رکھتے ہیں کہ اللہ نے پہلے ہم سے محبت رکھی۔
20 اگر کوئی کہے، ”مَیں اللہ سے محبت رکھتا ہوں“ لیکن اپنے بھائی سے نفرت کرے تو وہ جھوٹا ہے۔ کیونکہ جو اپنے بھائی سے جسے اُس نے دیکھا ہے محبت نہیں رکھتا وہ کس طرح اللہ سے محبت رکھ سکتا ہے جسے اُس نے نہیں دیکھا؟
21 جو حکم مسیح نے ہمیں دیا ہے وہ یہ ہے، جو اللہ سے محبت رکھتا ہے وہ اپنے بھائی سے بھی محبت رکھے۔