۲۔پطرس 3:1-7 UGV

1 عزیزو، یہ اب دوسرا خط ہے جو مَیں نے آپ کو لکھ دیا ہے۔ دونوں خطوں میں مَیں نے کئی باتوں کی یاد دلا کر آپ کے ذہنوں میں پاک سوچ اُبھارنے کی کوشش کی۔

2 مَیں چاہتا ہوں کہ آپ وہ کچھ یاد رکھیں جس کی پیش گوئی مُقدّس نبیوں نے کی تھی اور ساتھ ساتھ ہمارے خداوند اور نجات دہندہ کا وہ حکم بھی جو آپ کو اپنے رسولوں کی معرفت ملا۔

3 اوّل آپ کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اِن آخری دنوں میں ایسے لوگ آئیں گے جو مذاق اُڑا کر اپنی شہوتوں کے قبضے میں رہیں گے۔

4 وہ پوچھیں گے، ”عیسیٰ نے آنے کا وعدہ تو کیا، لیکن وہ کہاں ہے؟ ہمارے باپ دادا تو مر چکے ہیں، اور دنیا کی تخلیق سے لے کر آج تک سب کچھ ویسے کا ویسا ہی ہے۔“

5 لیکن یہ لوگ نظرانداز کرتے ہیں کہ قدیم زمانے میں اللہ کے حکم پر آسمانوں کی تخلیق ہوئی اور زمین پانی میں سے اور پانی کے ذریعے وجود میں آئی۔

6 اِسی پانی کے ذریعے قدیم زمانے کی دنیا پر سیلاب آیا اور سب کچھ تباہ ہوا۔

7 اور اللہ کے اِسی حکم نے موجودہ آسمان اور زمین کو آگ کے لئے محفوظ کر رکھا ہے، اُس دن کے لئے جب بےدین لوگوں کی عدالت کی جائے گی اور وہ ہلاک ہو جائیں گے۔