1 عزیزو، یہ اب دوسرا خط ہے جو مَیں نے آپ کو لکھ دیا ہے۔ دونوں خطوں میں مَیں نے کئی باتوں کی یاد دلا کر آپ کے ذہنوں میں پاک سوچ اُبھارنے کی کوشش کی۔
2 مَیں چاہتا ہوں کہ آپ وہ کچھ یاد رکھیں جس کی پیش گوئی مُقدّس نبیوں نے کی تھی اور ساتھ ساتھ ہمارے خداوند اور نجات دہندہ کا وہ حکم بھی جو آپ کو اپنے رسولوں کی معرفت ملا۔
3 اوّل آپ کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اِن آخری دنوں میں ایسے لوگ آئیں گے جو مذاق اُڑا کر اپنی شہوتوں کے قبضے میں رہیں گے۔
4 وہ پوچھیں گے، ”عیسیٰ نے آنے کا وعدہ تو کیا، لیکن وہ کہاں ہے؟ ہمارے باپ دادا تو مر چکے ہیں، اور دنیا کی تخلیق سے لے کر آج تک سب کچھ ویسے کا ویسا ہی ہے۔“
5 لیکن یہ لوگ نظرانداز کرتے ہیں کہ قدیم زمانے میں اللہ کے حکم پر آسمانوں کی تخلیق ہوئی اور زمین پانی میں سے اور پانی کے ذریعے وجود میں آئی۔
6 اِسی پانی کے ذریعے قدیم زمانے کی دنیا پر سیلاب آیا اور سب کچھ تباہ ہوا۔
7 اور اللہ کے اِسی حکم نے موجودہ آسمان اور زمین کو آگ کے لئے محفوظ کر رکھا ہے، اُس دن کے لئے جب بےدین لوگوں کی عدالت کی جائے گی اور وہ ہلاک ہو جائیں گے۔
8 لیکن میرے عزیزو، ایک بات آپ سے پوشیدہ نہ رہے۔ خداوند کے نزدیک ایک دن ہزار سال کے برابر ہے اور ہزار سال ایک دن کے برابر۔
9 خداوند اپنا وعدہ پورا کرنے میں دیر نہیں کرتا جس طرح کچھ لوگ سمجھتے ہیں بلکہ وہ تو آپ کی خاطر صبر کر رہا ہے۔ کیونکہ وہ نہیں چاہتا کہ کوئی ہلاک ہو جائے بلکہ یہ کہ سب توبہ کی نوبت تک پہنچیں۔
10 لیکن خداوند کا دن چور کی طرح آئے گا۔ آسمان بڑے شور کے ساتھ ختم ہو جائیں گے، اجرامِ فلکی آگ میں پگھل جائیں گے اور زمین اُس کے کاموں سمیت ظاہر ہو کر عدالت میں پیش کی جائے گی۔
11 اب سوچیں، اگر سب کچھ اِس طرح ختم ہو جائے گا تو پھر آپ کس قسم کے لوگ ہونے چاہئیں؟ آپ کو مُقدّس اور خدا ترس زندگی گزارتے ہوئے
12 اللہ کے دن کی راہ دیکھنی چاہئے۔ ہاں، آپ کو یہ کوشش کرنی چاہئے کہ وہ دن جلدی آئے جب آسمان جل جائیں گے اور اجرامِ فلکی آگ میں پگھل جائیں گے۔
13 لیکن ہم اُن نئے آسمانوں اور نئی زمین کے انتظار میں ہیں جن کا وعدہ اللہ نے کیا ہے۔ اور وہاں راستی سکونت کرے گی۔
14 چنانچہ عزیزو، چونکہ آپ اِس انتظار میں ہیں اِس لئے پوری لگن کے ساتھ کوشاں رہیں کہ آپ اللہ کے نزدیک بےداغ اور بےالزام ٹھہریں اور آپ کی اُس کے ساتھ صلح ہو۔
15 یاد رکھیں کہ ہمارے خداوند کا صبر لوگوں کو نجات پانے کا موقع دیتا ہے۔ ہمارے عزیز بھائی پولس نے بھی اُس حکمت کے مطابق جو اللہ نے اُسے عطا کی ہے آپ کو یہی کچھ لکھا ہے۔
16 وہ یہی کچھ اپنے تمام خطوں میں لکھتا ہے جب وہ اِس مضمون کا ذکر کرتا ہے۔ اُس کے خطوں میں کچھ ایسی باتیں ہیں جو سمجھنے میں مشکل ہیں اور جنہیں جاہل اور کمزور لوگ توڑ مروڑ کر بیان کرتے ہیں، بالکل اُسی طرح جس طرح وہ باقی صحیفوں کے ساتھ بھی کرتے ہیں۔ لیکن اِس سے وہ اپنے آپ کو ہی ہلاک کر رہے ہیں۔
17 میرے عزیزو، مَیں آپ کو وقت سے پہلے اِن باتوں سے آگاہ کر رہا ہوں۔ اِس لئے خبردار رہیں تاکہ بےاصول لوگوں کی غلط سوچ آپ کو بہکا کر آپ کو محفوظ مقام سے ہٹا نہ دے۔
18 اِس کے بجائے ہمارے خداوند اور نجات دہندہ عیسیٰ مسیح کے فضل اور علم میں ترقی کرتے رہیں۔ اُسے اب اور ابد تک جلال حاصل ہوتا رہے! آمین۔