۲۔پطرس 3:11-17 UGV

11 اب سوچیں، اگر سب کچھ اِس طرح ختم ہو جائے گا تو پھر آپ کس قسم کے لوگ ہونے چاہئیں؟ آپ کو مُقدّس اور خدا ترس زندگی گزارتے ہوئے

12 اللہ کے دن کی راہ دیکھنی چاہئے۔ ہاں، آپ کو یہ کوشش کرنی چاہئے کہ وہ دن جلدی آئے جب آسمان جل جائیں گے اور اجرامِ فلکی آگ میں پگھل جائیں گے۔

13 لیکن ہم اُن نئے آسمانوں اور نئی زمین کے انتظار میں ہیں جن کا وعدہ اللہ نے کیا ہے۔ اور وہاں راستی سکونت کرے گی۔

14 چنانچہ عزیزو، چونکہ آپ اِس انتظار میں ہیں اِس لئے پوری لگن کے ساتھ کوشاں رہیں کہ آپ اللہ کے نزدیک بےداغ اور بےالزام ٹھہریں اور آپ کی اُس کے ساتھ صلح ہو۔

15 یاد رکھیں کہ ہمارے خداوند کا صبر لوگوں کو نجات پانے کا موقع دیتا ہے۔ ہمارے عزیز بھائی پولس نے بھی اُس حکمت کے مطابق جو اللہ نے اُسے عطا کی ہے آپ کو یہی کچھ لکھا ہے۔

16 وہ یہی کچھ اپنے تمام خطوں میں لکھتا ہے جب وہ اِس مضمون کا ذکر کرتا ہے۔ اُس کے خطوں میں کچھ ایسی باتیں ہیں جو سمجھنے میں مشکل ہیں اور جنہیں جاہل اور کمزور لوگ توڑ مروڑ کر بیان کرتے ہیں، بالکل اُسی طرح جس طرح وہ باقی صحیفوں کے ساتھ بھی کرتے ہیں۔ لیکن اِس سے وہ اپنے آپ کو ہی ہلاک کر رہے ہیں۔

17 میرے عزیزو، مَیں آپ کو وقت سے پہلے اِن باتوں سے آگاہ کر رہا ہوں۔ اِس لئے خبردار رہیں تاکہ بےاصول لوگوں کی غلط سوچ آپ کو بہکا کر آپ کو محفوظ مقام سے ہٹا نہ دے۔