استثنا 26:9-15 UGV

9 وہ ہمیں یہاں لے آیا اور یہ ملک دیا جس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے۔

10 اے رب، اب مَیں تجھے اُس زمین کا پہلا پھل پیش کرتا ہوں جو تُو نے ہمیں بخشی ہے۔“اپنی پیداوار کا ٹوکرا رب اپنے خدا کے سامنے رکھ کر اُسے سجدہ کرنا۔

11 خوشی منانا کہ رب میرے خدا نے مجھے اور میرے گھرانے کو اِتنی اچھی چیزوں سے نوازا ہے۔ اِس خوشی میں اپنے درمیان رہنے والے لاویوں اور پردیسیوں کو بھی شامل کرنا۔

12 ہر تیسرے سال اپنی تمام فصلوں کا دسواں حصہ لاویوں، پردیسیوں، یتیموں اور بیواؤں کو دینا تاکہ وہ تیرے شہروں میں کھانا کھا کر سیر ہو جائیں۔

13 پھر رب اپنے خدا سے کہہ، ”مَیں نے ویسا ہی کیا ہے جیسا تُو نے مجھے حکم دیا۔ مَیں نے اپنے گھر سے تیرے لئے مخصوص و مُقدّس حصہ نکال کر اُسے لاویوں، پردیسیوں، یتیموں اور بیواؤں کو دیا ہے۔ مَیں نے سب کچھ تیری ہدایات کے عین مطابق کیا ہے اور کچھ نہیں بھولا۔

14 ماتم کرتے وقت مَیں نے اِس مخصوص و مُقدّس حصے سے کچھ نہیں کھایا۔ مَیں اِسے اُٹھا کر گھر سے باہر لاتے وقت ناپاک نہیں تھا۔ مَیں نے اِس میں سے مُردوں کو بھی کچھ پیش نہیں کیا۔ مَیں نے رب اپنے خدا کی اطاعت کر کے وہ سب کچھ کیا ہے جو تُو نے مجھے کرنے کو فرمایا تھا۔

15 چنانچہ آسمان پر اپنے مقدِس سے نگاہ کر کے اپنی قوم اسرائیل کو برکت دے۔ اُس ملک کو بھی برکت دے جس کا وعدہ تُو نے قَسم کھا کر ہمارے باپ دادا سے کیا اور جو تُو نے ہمیں بخش بھی دیا ہے، اُس ملک کو جس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے۔“