استثنا 31:19-25 UGV

19 اب ذیل کا گیت لکھ کر اسرائیلیوں کو یوں سکھاؤ کہ وہ زبانی یاد رہے اور میرے لئے اُن کے خلاف گواہی دیا کرے۔

20 کیونکہ مَیں اُنہیں اُس ملک میں لے جا رہا ہوں جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر اُن کے باپ دادا سے کیا تھا، اُس ملک میں جس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے۔ وہاں اِتنی خوراک ہو گی کہ اُن کی بھوک جاتی رہے گی اور وہ موٹے ہو جائیں گے۔ لیکن پھر وہ دیگر معبودوں کے پیچھے لگ جائیں گے اور اُن کی خدمت کریں گے۔ وہ مجھے رد کریں گے اور میرا عہد توڑیں گے۔

21 نتیجے میں اُن پر بہت ساری ہیبت ناک مصیبتیں آئیں گی۔ پھر یہ گیت جو اُن کی اولاد کو یاد رہے گا اُن کے خلاف گواہی دے گا۔ کیونکہ گو مَیں اُنہیں اُس ملک میں لے جا رہا ہوں جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر اُن سے کیا تھا توبھی مَیں جانتا ہوں کہ وہ اب تک کس طرح کی سوچ رکھتے ہیں۔“

22 موسیٰ نے اُسی دن یہ گیت لکھ کر اسرائیلیوں کو سکھایا۔

23 پھر رب نے یشوع بن نون سے کہا، ”مضبوط اور دلیر ہو، کیونکہ تُو اسرائیلیوں کو اُس ملک میں لے جائے گا جس کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر اُن سے کیا تھا۔ مَیں خود تیرے ساتھ ہوں گا۔“

24 جب موسیٰ نے پوری شریعت کو کتاب میں لکھ لیا

25 تو وہ اُن لاویوں سے مخاطب ہوا جو سفر کرتے وقت عہد کا صندوق اُٹھا کر لے جاتے تھے۔