استثنا 5:23-29 UGV

23 جب تم نے تاریکی سے یہ آواز سنی اور پہاڑ کی جلتی ہوئی حالت دیکھی تو تمہارے قبیلوں کے راہنما اور بزرگ میرے پاس آئے۔

24 اُنہوں نے کہا، ”رب ہمارے خدا نے ہم پر اپنا جلال اور عظمت ظاہر کی ہے۔ آج ہم نے آگ میں سے اُس کی آواز سنی ہے۔ ہم نے دیکھ لیا ہے کہ جب اللہ انسان سے ہم کلام ہوتا ہے تو ضروری نہیں کہ وہ مر جائے۔

25 لیکن اب ہم کیوں اپنی جان خطرے میں ڈالیں؟ اگر ہم مزید رب اپنے خدا کی آواز سنیں تو یہ بڑی آگ ہمیں بھسم کر دے گی اور ہم اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔

26 کیونکہ فانی انسانوں میں سے کون ہماری طرح زندہ خدا کو آگ میں سے باتیں کرتے ہوئے سن کر زندہ رہا ہے؟ کوئی بھی نہیں!

27 آپ ہی قریب جا کر اُن تمام باتوں کو سنیں جو رب ہمارا خدا ہمیں بتانا چاہتا ہے۔ پھر لوٹ کر ہمیں وہ باتیں سنائیں۔ ہم اُنہیں سنیں گے اور اُن پر عمل کریں گے۔“

28 جب رب نے یہ سنا تو اُس نے مجھ سے کہا، ”مَیں نے اِن لوگوں کی یہ باتیں سن لی ہیں۔ وہ ٹھیک کہتے ہیں۔

29 کاش اُن کی سوچ ہمیشہ ایسی ہی ہو! کاش وہ ہمیشہ اِسی طرح میرا خوف مانیں اور میرے احکام پر عمل کریں! اگر وہ ایسا کریں گے تو وہ اور اُن کی اولاد ہمیشہ کامیاب رہیں گے۔