دانی ایل 2:33-39 UGV

33 اور پنڈلیاں لوہے کی تھیں۔ اُس کے پاؤں کا آدھا حصہ لوہا اور آدھا حصہ پکی ہوئی مٹی تھا۔

34 آپ اِس منظر پر غور ہی کر رہے تھے کہ اچانک کسی پہاڑی ڈھلان سے پتھر کا بڑا ٹکڑا الگ ہوا۔ یہ بغیر کسی انسانی ہاتھ کے ہوا۔ پتھر نے دھڑام سے مجسمے کے لوہے اور مٹی کے پاؤں پر گر کر دونوں کو چُور چُور کر دیا۔

35 نتیجے میں پورا مجسمہ پاش پاش ہو گیا۔ جتنا بھی لوہا، مٹی، پیتل، چاندی اور سونا تھا وہ اُس بھوسے کی مانند بن گیا جو گاہتے وقت باقی رہ جاتا ہے۔ ہَوا نے سب کچھ یوں اُڑا دیا کہ اِن چیزوں کا نام و نشان تک نہ رہا۔ لیکن جس پتھر نے مجسمے کو گرا دیا وہ زبردست پہاڑ بن کر اِتنا بڑھ گیا کہ پوری دنیا اُس سے بھر گئی۔

36 یہی بادشاہ کا خواب تھا۔ اب ہم بادشاہ کو خواب کا مطلب بتاتے ہیں۔

37 اے بادشاہ، آپ شہنشاہ ہیں۔ آسمان کے خدا نے آپ کو سلطنت، قوت، طاقت اور عزت سے نوازا ہے۔

38 اُس نے انسان کو جنگلی جانوروں اور پرندوں سمیت آپ ہی کے حوالے کر دیا ہے۔ جہاں بھی وہ بستے ہیں اُس نے آپ کو ہی اُن پرمقرر کیا ہے۔ آپ ہی مذکورہ سونے کا سر ہیں۔

39 آپ کے بعد ایک اَور سلطنت قائم ہو جائے گی، لیکن اُس کی طاقت آپ کی سلطنت سے کم ہو گی۔ پھر پیتل کی ایک تیسری سلطنت وجود میں آئے گی جو پوری دنیا پر حکومت کرے گی۔