دانی ایل 2:35-41 UGV

35 نتیجے میں پورا مجسمہ پاش پاش ہو گیا۔ جتنا بھی لوہا، مٹی، پیتل، چاندی اور سونا تھا وہ اُس بھوسے کی مانند بن گیا جو گاہتے وقت باقی رہ جاتا ہے۔ ہَوا نے سب کچھ یوں اُڑا دیا کہ اِن چیزوں کا نام و نشان تک نہ رہا۔ لیکن جس پتھر نے مجسمے کو گرا دیا وہ زبردست پہاڑ بن کر اِتنا بڑھ گیا کہ پوری دنیا اُس سے بھر گئی۔

36 یہی بادشاہ کا خواب تھا۔ اب ہم بادشاہ کو خواب کا مطلب بتاتے ہیں۔

37 اے بادشاہ، آپ شہنشاہ ہیں۔ آسمان کے خدا نے آپ کو سلطنت، قوت، طاقت اور عزت سے نوازا ہے۔

38 اُس نے انسان کو جنگلی جانوروں اور پرندوں سمیت آپ ہی کے حوالے کر دیا ہے۔ جہاں بھی وہ بستے ہیں اُس نے آپ کو ہی اُن پرمقرر کیا ہے۔ آپ ہی مذکورہ سونے کا سر ہیں۔

39 آپ کے بعد ایک اَور سلطنت قائم ہو جائے گی، لیکن اُس کی طاقت آپ کی سلطنت سے کم ہو گی۔ پھر پیتل کی ایک تیسری سلطنت وجود میں آئے گی جو پوری دنیا پر حکومت کرے گی۔

40 آخر میں ایک چوتھی سلطنت آئے گی جو لوہے جیسی طاقت ور ہو گی۔ جس طرح لوہا سب کچھ توڑ کر پاش پاش کر دیتا ہے اُسی طرح وہ دیگر سب کو توڑ کر پاش پاش کرے گی۔

41 آپ نے دیکھا کہ مجسمے کے پاؤں اور اُنگلیوں میں کچھ لوہا اور کچھ پکی ہوئی مٹی تھی۔ اِس کا مطلب ہے، اِس سلطنت کے دو الگ حصے ہوں گے۔ لیکن جس طرح خواب میں مٹی کے ساتھ لوہا ملایا گیا تھا اُسی طرح چوتھی سلطنت میں لوہے کی کچھ نہ کچھ طاقت ہو گی۔