عبدیا 1:8-14 UGV

8 رب فرماتا ہے، ”اُس دن مَیں ادوم کے دانش مندوں کو تباہ کر دوں گا۔ تب عیسَو کے پہاڑی علاقے میں سمجھ اور عقل کا نام و نشان نہیں رہے گا۔

9 اے تیمان، تیرے سورمے بھی سخت دہشت کھائیں گے، کیونکہ اُس وقت عیسَو کے پہاڑی علاقے میں قتل و غارت عام ہو گی، کوئی نہیں بچے گا۔

10 تُو نے اپنے بھائی یعقوب پر ظلم و تشدد کیا، اِس لئے تیری خوب رُسوائی ہو جائے گی، تجھے یوں مٹایا جائے گا کہ آئندہ تیرا نام و نشان تک نہیں رہے گا۔

11 جب اجنبی فوجی یروشلم کے دروازوں میں گھس آئے تو تُو فاصلے پر کھڑا ہو کر اُن جیسا تھا۔ جب اُنہوں نے تمام مال و دولت چھین لیا، جب اُنہوں نے قرعہ ڈال کر آپس میں یروشلم کو بانٹ لیا تو تُو نے اُن کا ہی رویہ اپنا لیا۔

12 تجھے اپنے بھائی کی بدقسمتی پر خوشی نہیں منانی چاہئے تھی۔ مناسب نہیں تھا کہ تُو یہوداہ کے باشندوں کی تباہی پر شادیانہ بجاتا۔ اُن کی مصیبت دیکھ کر تجھے شیخی نہیں مارنی چاہئے تھی۔

13 یہ ٹھیک نہیں تھا کہ تُو اُس دن تباہ شدہ شہر میں گھس آیا تاکہ یروشلم کی مصیبت سے لطف اُٹھائے اور اُن کا بچا کھچا مال لُوٹ لے۔

14 کتنی بُری بات تھی کہ تُو شہر سے نکلنے والے راستوں پر تاک میں بیٹھ گیا تاکہ وہاں سے بھاگنے والوں کو تباہ کرے اور بچے ہوؤں کو دشمن کے حوالے کرے۔