15 تب موسیٰ نہایت غصے ہوا۔ اُس نے رب سے کہا، ”اُن کی قربانی کو قبول نہ کر۔ مَیں نے ایک گدھا تک اُن سے نہیں لیا، نہ مَیں نے اُن میں سے کسی سے بُرا سلوک کیا ہے۔“
16 قورح سے اُس نے کہا، ”کل تم اور تمہارے ساتھی رب کے سامنے حاضر ہو جاؤ۔ ہارون بھی آئے گا۔
17 ہر ایک اپنا بخوردان لے کر اُسے رب کو پیش کرے۔“
18 چنانچہ ہر آدمی نے اپنا بخوردان لے کر اُس میں انگارے اور بخور ڈال دیا۔ پھر سب موسیٰ اور ہارون کے ساتھ ملاقات کے خیمے کے دروازے پر کھڑے ہوئے۔
19 قورح نے پوری جماعت کو دروازے پر موسیٰ اور ہارون کے مقابلے میں جمع کیا تھا۔اچانک پوری جماعت پر رب کا جلال ظاہر ہوا۔
20 رب نے موسیٰ اور ہارون سے کہا،
21 ”اِس جماعت سے الگ ہو جاؤ تاکہ مَیں اِسے فوراً ہلاک کر دوں۔“