17 اُس وقت اسرائیلیوں نے یہ گیت گایا،”اے کنوئیں، پھوٹ نکل! اُس کے بارے میں گیت گاؤ،
18 اُس کنوئیں کے بارے میں جسے سرداروں نے کھودا، جسے قوم کے راہنماؤں نے عصائے شاہی اور اپنی لاٹھیوں سے کھودا۔“پھر وہ ریگستان سے متّنہ کو گئے،
19 متّنہ سے نحلی ایل کو اور نحلی ایل سے بامات کو۔
20 بامات سے وہ موآبیوں کے علاقے کی اُس وادی میں پہنچے جو پِسگہ پہاڑ کے دامن میں ہے۔ اِس پہاڑ کی چوٹی سے وادیٔ یردن کا جنوبی حصہ یشیمون خوب نظر آتا ہے۔
21 اسرائیل نے اموریوں کے بادشاہ سیحون کو اطلاع بھیجی،
22 ”ہمیں اپنے ملک میں سے گزرنے دیں۔ ہم سیدھے سیدھے گزر جائیں گے۔ نہ ہم کوئی کھیت یا انگور کا باغ چھیڑیں گے، نہ کسی کنوئیں کا پانی پئیں گے۔ ہم آپ کے ملک میں سے سیدھے گزرتے ہوئے شاہراہ پر ہی رہیں گے۔“
23 لیکن سیحون نے اُنہیں گزرنے نہ دیا بلکہ اپنی فوج جمع کر کے اسرائیل سے لڑنے کے لئے ریگستان میں چل پڑا۔ یہض پہنچ کر اُس نے اسرائیلیوں سے جنگ کی۔