گنتی 6:7-13 UGV

7 چاہے وہ اُس کے باپ، ماں، بھائی یا بہن کی لاش کیوں نہ ہو۔ کیونکہ اِس سے وہ ناپاک ہو جائے گا جبکہ ابھی تک اُس کی مخصوصیت لمبے بالوں کی صورت میں نظر آتی ہے۔

8 وہ اپنی مخصوصیت کے دوران رب کے لئے مخصوص و مُقدّس ہے۔

9 اگر کوئی اچانک مر جائے جب مخصوص شخص اُس کے قریب ہو تو اُس کے مخصوص بال ناپاک ہو جائیں گے۔ ایسی صورت میں لازم ہے کہ وہ اپنے آپ کو پاک صاف کر کے ساتویں دن اپنے سر کو منڈوائے۔

10 آٹھویں دن وہ دو قمریاں یا دو جوان کبوتر لے کر ملاقات کے خیمے کے دروازے پر آئے اور امام کو دے۔

11 امام اِن میں سے ایک کو گناہ کی قربانی کے طور پر چڑھائے اور دوسرے کو بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر۔ یوں وہ اُس کے لئے کفارہ دے گا جو لاش کے قریب ہونے سے ناپاک ہو گیا ہے۔ اُسی دن وہ اپنے سر کو دوبارہ مخصوص کرے

12 اور اپنے آپ کو مقررہ وقت کے لئے دوبارہ رب کے لئے مخصوص کرے۔ وہ قصور کی قربانی کے طور پر ایک سال کا بھیڑ کا بچہ پیش کرے۔ جتنے دن اُس نے پہلے مخصوصیت کی حالت میں گزارے ہیں وہ شمار نہیں کئے جا سکتے کیونکہ وہ مخصوصیت کی حالت میں ناپاک ہو گیا تھا۔ وہ دوبارہ پہلے دن سے شروع کرے۔

13 شریعت کے مطابق جب مخصوص شخص کا مقررہ وقت گزر گیا ہو تو پہلے اُسے ملاقات کے خیمے کے دروازے پر لایا جائے۔