یشوع 8:28-34 UGV

28 یشوع نے عَی کو جلا کر اُسے ہمیشہ کے لئے ملبے کا ڈھیر بنا دیا۔ یہ مقام آج تک ویران ہے۔

29 عَی کے بادشاہ کی لاش اُس نے شام تک درخت سے لٹکائے رکھی۔ پھر جب سورج ڈوبنے لگا تو یشوع نے اپنے لوگوں کو حکم دیا کہ بادشاہ کی لاش کو درخت سے اُتار دیں۔ تب اُنہوں نے اُسے شہر کے دروازے کے پاس پھینک کر اُس پر پتھر کا بڑا ڈھیر لگا دیا۔ یہ ڈھیر آج تک موجود ہے۔

30 اُس وقت یشوع نے رب اسرائیل کے خدا کی تعظیم میں عیبال پہاڑ پر قربان گاہ بنائی

31 جس طرح رب کے خادم موسیٰ نے اسرائیلیوں کو حکم دیا تھا۔ اُس نے اُسے موسیٰ کی شریعت کی کتاب میں درج ہدایات کے مطابق بنایا۔ قربان گاہ کے پتھر تراشے بغیر لگائے گئے، اور اُن پر لوہے کا آلہ نہ چلایا گیا۔ اُس پر اُنہوں نے رب کو بھسم ہونے والی اور سلامتی کی قربانیاں پیش کیں۔

32 وہاں یشوع نے اسرائیلیوں کی موجودگی میں پتھروں پر موسیٰ کی شریعت دوبارہ لکھ دی۔

33 پھر بزرگوں، نگہبانوں اور قاضیوں کے ساتھ مل کر تمام اسرائیلی دو گروہوں میں تقسیم ہوئے۔ پردیسی بھی اُن میں شامل تھے۔ ایک گروہ گرزیم پہاڑ کے سامنے کھڑا ہوا اور دوسرا عیبال پہاڑ کے سامنے۔ دونوں گروہ ایک دوسرے کے مقابل کھڑے رہے جبکہ لاوی کے قبیلے کے امام اُن کے درمیان کھڑے ہوئے۔ اُنہوں نے رب کے عہد کا صندوق اُٹھا رکھا تھا۔ سب کچھ اُن ہدایات کے عین مطابق ہوا جو رب کے خادم موسیٰ نے اسرائیلیوں کو برکت دینے کے لئے دی تھیں۔

34 پھر یشوع نے شریعت کی تمام باتوں کی تلاوت کی، اُس کی برکات بھی اور اُس کی لعنتیں بھی۔ سب کچھ اُس نے ویسا ہی پڑھا جیسا کہ شریعت کی کتاب میں درج تھا۔