14 مُقدّس روزے کا اعلان کرو۔ لوگوں کو خاص اجتماع کے لئے بُلاؤ۔ بزرگوں اور ملک کے تمام باشندوں کو رب اپنے خدا کے گھر میں جمع کر کے بلند آواز سے رب سے التجا کرو۔
15 اُس دن پر افسوس! کیونکہ رب کا وہ دن قریب ہی ہے جب قادرِ مطلق ہم پر تباہی نازل کرے گا۔
16 کیا ایسا نہیں ہوا کہ ہمارے دیکھتے دیکھتے ہم سے خوراک چھین لی گئی، کہ اللہ کے گھر میں خوشی و شادمانی بند ہو گئی ہے؟
17 ڈھیلوں میں چھپے بیج جُھلس گئے ہیں، اِس لئے خالی گودام خستہ حال اور اناج کو محفوظ رکھنے کے مکان ٹوٹ پھوٹ گئے ہیں۔ اُن کی ضرورت نہیں رہی، کیونکہ غلہ سوکھ گیا ہے۔
18 ہائے، مویشی کیسی درد ناک آواز نکال رہے ہیں! گائےبَیل پریشانی سے اِدھر اُدھر پھر رہے ہیں، کیونکہ کہیں بھی چراگاہ نہیں ملتی۔ بھیڑبکریوں کو بھی تکلیف ہے۔
19 اے رب، مَیں تجھے پکارتا ہوں، کیونکہ کھلے میدان کی چراگاہیں نذرِ آتش ہو گئی ہیں، تمام درخت بھسم ہو گئے ہیں۔
20 جنگلی جانور بھی ہانپتے ہانپتے تیرے انتظار میں ہیں، کیونکہ ندیاں سوکھ گئی ہیں، اور کھلے میدان کی چراگاہیں نذرِ آتش ہو گئی ہیں۔