1 کوہِ صیون پر نرسنگا پھونکو، میرے مُقدّس پہاڑ پر جنگ کا نعرہ لگاؤ۔ ملک کے تمام باشندے لرز اُٹھیں، کیونکہ رب کا دن آنے والا ہے بلکہ قریب ہی ہے۔
2 ظلمت اور تاریکی کا دن، گھنے بادلوں اور گھپ اندھیرے کا دن ہو گا۔ جس طرح پَو پھٹتے ہی روشنی پہاڑوں پر پھیل جاتی ہے اُسی طرح ایک بڑی اور طاقت ور قوم آ رہی ہے، ایسی قوم جیسی نہ ماضی میں کبھی تھی، نہ مستقبل میں کبھی ہو گی۔
3 اُس کے آگے آگے آتش سب کچھ بھسم کرتی ہے، اُس کے پیچھے پیچھے جُھلسانے والا شعلہ چلتا ہے۔ جہاں بھی وہ پہنچے وہاں ملک ویران و سنسان ہو جاتا ہے، خواہ وہ باغِ عدن کیوں نہ ہوتا۔ اُس سے کچھ نہیں بچتا۔
4 دیکھنے میں وہ گھوڑے جیسے لگتے ہیں، فوجی گھوڑوں کی طرح سرپٹ دوڑتے ہیں۔