10 اپنے ہل کی پھالیوں کو کوٹ کوٹ کر تلواریں بنا لو، کانٹ چھانٹ کے اوزاروں کو نیزوں میں تبدیل کرو۔ کمزور آدمی بھی کہے، ’مَیں سورما ہوں!‘
11 اے تمام اقوام، چاروں طرف سے آ کر وادی میں جمع ہو جاؤ! جلدی کرو۔“اے رب، اپنے سورماؤں کو وہاں اُترنے دے!
12 ”دیگر اقوام حرکت میں آ کر وادیٔ یہوسفط میں آ جائیں۔ کیونکہ وہاں مَیں تخت پر بیٹھ کر ارد گرد کی تمام اقوام کا فیصلہ کروں گا۔
13 آؤ، درانتی چلاؤ، کیونکہ فصل پک گئی ہے۔ آؤ، انگور کو کچل دو، کیونکہ اُس کا رس نکالنے کا حوض بھرا ہوا ہے، اور تمام برتن رس سے چھلکنے لگے ہیں۔ کیونکہ اُن کی بُرائی بہت ہے۔“
14 فیصلے کی وادی میں ہنگامہ ہی ہنگامہ ہے، کیونکہ فیصلے کی وادی میں رب کا دن قریب آ گیا ہے۔
15 سورج اور چاند تاریک ہو جائیں گے، ستاروں کی چمک دمک جاتی رہے گی۔
16 رب کوہِ صیون پر سے دہاڑے گا، یروشلم سے اُس کی گرجتی آواز یوں سنائی دے گی کہ آسمان و زمین لرز اُٹھیں گے۔لیکن رب اپنی قوم کی پناہ گاہ اور اسرائیلیوں کا قلعہ ہو گا۔