۱۔تواریخ 22:2-8 UGV

2 چنانچہ اُس نے اسرائیل میں رہنے والے پردیسیوں کو بُلا کر اُنہیں اللہ کے گھر کے لئے درکار تراشے ہوئے پتھر تیار کرنے کی ذمہ داری دی۔

3 اِس کے علاوہ داؤد نے دروازوں کے کواڑوں کی کیلوں اور کڑوں کے لئے لوہے کے بڑے ڈھیر لگائے۔ ساتھ ساتھ اِتنا پیتل اکٹھا کیا گیا کہ آخرکار اُسے تولا نہ جا سکا۔

4 اِسی طرح دیودار کی بہت زیادہ لکڑی یروشلم لائی گئی۔ صیدا اور صور کے باشندوں نے اُسے داؤد تک پہنچایا۔

5 یہ سامان جمع کرنے کے پیچھے داؤد کا یہ خیال تھا، ”میرا بیٹا سلیمان جوان ہے، اور اُس کا ابھی اِتنا تجربہ نہیں ہے، حالانکہ جو گھر رب کے لئے بنوانا ہے اُسے اِتنا بڑا اور شاندار ہونے کی ضرورت ہے کہ تمام دنیا ہکا بکا رہ کر اُس کی تعریف کرے۔ اِس لئے مَیں خود جہاں تک ہو سکے اُسے بنوانے کی تیاریاں کروں گا۔“ یہی وجہ تھی کہ داؤد نے اپنی موت سے پہلے اِتنا سامان جمع کرایا۔

6 پھر داؤد نے اپنے بیٹے سلیمان کو بُلا کر اُسے رب اسرائیل کے خدا کے لئے سکونت گاہ بنوانے کی ذمہ داری دے کر

7 کہا، ”میرے بیٹے، مَیں خود رب اپنے خدا کے نام کے لئے گھر بنانا چاہتا تھا۔

8 لیکن مجھے اجازت نہیں ملی، کیونکہ رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ’تُو نے شدید قسم کی جنگیں لڑ کر بےشمار لوگوں کو مار دیا ہے۔ نہیں، تُو میرے نام کے لئے گھر تعمیر نہیں کرے گا، کیونکہ میرے دیکھتے دیکھتے تُو بہت خوں ریزی کا سبب بنا ہے۔