۱۔تواریخ 28:1-7 UGV

1 داؤد نے اسرائیل کے تمام بزرگوں کو یروشلم بُلایا۔ اِن میں قبیلوں کے سرپرست، فوجی ڈویژنوں پر مقرر افسر، ہزار ہزار اور سَو سَو فوجیوں پر مقرر افسر، شاہی ملکیت اور ریوڑوں کے انچارج، بادشاہ کے بیٹوں کی تربیت کرنے والے افسر، درباری، ملک کے سورما اور باقی تمام صاحبِ حیثیت شامل تھے۔

2 داؤد بادشاہ اُن کے سامنے کھڑے ہو کر اُن سے مخاطب ہوا،”میرے بھائیو اور میری قوم، میری بات پر دھیان دیں! کافی دیر سے مَیں ایک ایسا مکان تعمیر کرنا چاہتا تھا جس میں رب کے عہد کا صندوق مستقل طور پر رکھا جا سکے۔ آخر یہ تو ہمارے خدا کی چوکی ہے۔ اِس مقصد سے مَیں تیاریاں کرنے لگا۔

3 لیکن پھر اللہ مجھ سے ہم کلام ہوا، ’میرے نام کے لئے مکان بنانا تیرا کام نہیں ہے، کیونکہ تُو نے جنگجو ہوتے ہوئے بہت خون بہایا ہے۔‘

4 رب اسرائیل کے خدا نے میرے پورے خاندان میں سے مجھے چن کر ہمیشہ کے لئے اسرائیل کا بادشاہ بنا دیا، کیونکہ اُس کی مرضی تھی کہ یہوداہ کا قبیلہ حکومت کرے۔ یہوداہ کے خاندانوں میں سے اُس نے میرے باپ کے خاندان کو چن لیا، اور اِسی خاندان میں سے اُس نے مجھے پسند کر کے پورے اسرائیل کا بادشاہ بنا دیا۔

5 رب نے مجھے بہت بیٹے عطا کئے ہیں۔ اُن میں سے اُس نے مقرر کیا کہ سلیمان میرے بعد تخت پر بیٹھ کر رب کی اُمّت پر حکومت کرے۔

6 رب نے مجھے بتایا، ’تیرا بیٹا سلیمان ہی میرا گھر اور اُس کے صحن تعمیر کرے گا۔ کیونکہ مَیں نے اُسے چن کر فرمایا ہے کہ وہ میرا بیٹا ہو گا اور مَیں اُس کا باپ ہوں گا۔

7 اگر وہ آج کی طرح آئندہ بھی میرے احکام اور ہدایات پر عمل کرتا رہے تو مَیں اُس کی بادشاہی ابد تک قائم رکھوں گا۔‘