۲۔تواریخ 29:3-9 UGV

3 اپنی حکومت کے پہلے سال کے پہلے مہینے میں اُس نے رب کے گھر کے دروازوں کو کھول کر اُن کی مرمت کروائی۔

4 لاویوں اور اماموں کو بُلا کر اُس نے اُنہیں رب کے گھر کے مشرقی صحن میں جمع کیا

5 اور کہا،”اے لاویو، میری بات سنیں! اپنے آپ کو خدمت کے لئے مخصوص و مُقدّس کریں، اور رب اپنے باپ دادا کے خدا کے گھر کو بھی مخصوص و مُقدّس کریں۔ تمام ناپاک چیزیں مقدِس سے نکالیں!

6 ہمارے باپ دادا بےوفا ہو کر وہ کچھ کرتے گئے جو رب ہمارے خدا کو ناپسند تھا۔ اُنہوں نے اُسے چھوڑ دیا، اپنے منہ کو رب کی سکونت گاہ سے پھیر کر دوسری طرف چل پڑے۔

7 رب کے گھر کے سامنے والے برآمدے کے دروازوں پر اُنہوں نے تالا لگا کر چراغوں کو بجھا دیا۔ نہ اسرائیل کے خدا کے لئے بخور جلایا جاتا، نہ بھسم ہونے والی قربانیاں مقدِس میں پیش کی جاتی تھیں۔

8 اِسی وجہ سے رب کا غضب یہوداہ اور یروشلم پر نازل ہوا ہے۔ ہماری حالت کو دیکھ کر لوگ گھبرا گئے، اُن کے رونگٹے کھڑے ہو گئے ہیں۔ ہم دوسروں کے لئے مذاق کا نشانہ بن گئے ہیں۔ آپ خود اِس کے گواہ ہیں۔

9 ہماری بےوفائی کی وجہ سے ہمارے باپ تلوار کی زد میں آ کر مارے گئے اور ہمارے بیٹے بیٹیاں اور بیویاں ہم سے چھین لی گئی ہیں۔