۲۔تواریخ 32:2-8 UGV

2 جب حِزقیاہ کو اطلاع ملی کہ سنحیرب آ کر یروشلم پر حملہ کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے

3 تو اُس نے اپنے سرکاری اور فوجی افسروں سے مشورہ کیا۔ خیال یہ پیش کیا گیا کہ یروشلم شہر کے باہر تمام چشموں کو ملبے سے بند کیا جائے۔ سب متفق ہو گئے،

4 کیونکہ اُنہوں نے کہا، ”اسور کے بادشاہ کو یہاں آ کر کثرت کا پانی کیوں ملے؟“ بہت سے آدمی جمع ہوئے اور مل کر چشموں کو ملبے سے بند کر دیا۔ اُنہوں نے اُس زمین دوز نالے کا منہ بھی بند کر دیا جس کے ذریعے پانی شہر میں پہنچتا تھا۔

5 اِس کے علاوہ حِزقیاہ نے بڑی محنت سے فصیل کے ٹوٹے پھوٹے حصوں کی مرمت کروا کر اُس پر بُرج بنوائے۔ فصیل کے باہر اُس نے ایک اَور چاردیواری تعمیر کی جبکہ یروشلم کے اُس حصے کے چبوترے مزید مضبوط کروائے جو ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے۔ ساتھ ساتھ اُس نے بڑی مقدار میں ہتھیار اور ڈھالیں بنوائیں۔

6 حِزقیاہ نے لوگوں پر فوجی افسر مقرر کئے۔پھر اُس نے سب کو دروازے کے ساتھ والے چوک پر اکٹھا کر کے اُن کی حوصلہ افزائی کی،

7 ”مضبوط اور دلیر ہوں! اسور کے بادشاہ اور اُس کی بڑی فوج کو دیکھ کر مت ڈریں، کیونکہ جو طاقت ہمارے ساتھ ہے وہ اُسے حاصل نہیں ہے۔

8 اسور کے بادشاہ کے لئے صرف خاکی آدمی لڑ رہے ہیں جبکہ رب ہمارا خدا ہمارے ساتھ ہے۔ وہی ہماری مدد کر کے ہمارے لئے لڑے گا!“ حِزقیاہ بادشاہ کے اِن الفاظ سے لوگوں کی بڑی حوصلہ افزائی ہوئی۔