۲۔تواریخ 32:21-27 UGV

21 جواب میں رب نے اسوریوں کی لشکرگاہ میں ایک فرشتہ بھیجا جس نے تمام بہترین فوجیوں کو افسروں اور کمانڈروں سمیت موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ چنانچہ سنحیرب شرمندہ ہو کر اپنے ملک لوٹ گیا۔ وہاں ایک دن جب وہ اپنے دیوتا کے مندر میں داخل ہوا تو اُس کے کچھ بیٹوں نے اُسے تلوار سے قتل کر دیا۔

22 اِس طرح رب نے حِزقیاہ اور یروشلم کے باشندوں کو شاہِ اسور سنحیرب سے چھٹکارا دلایا۔ اُس نے اُنہیں دوسری قوموں کے حملوں سے بھی محفوظ رکھا، اور چاروں طرف امن و امان پھیل گیا۔

23 بےشمار لوگ یروشلم آئے تاکہ رب کو قربانیاں پیش کریں اور حِزقیاہ بادشاہ کو قیمتی تحفے دیں۔ اُس وقت سے تمام قومیں اُس کا بڑا احترام کرنے لگیں۔

24 اُن دنوں میں حِزقیاہ اِتنا بیمار ہوا کہ مرنے کی نوبت آ پہنچی۔ تب اُس نے رب سے دعا کی، اور رب نے اُس کی سن کر ایک الٰہی نشان سے اِس کی تصدیق کی۔

25 لیکن حِزقیاہ مغرور ہوا، اور اُس نے اِس مہربانی کا مناسب جواب نہ دیا۔ نتیجے میں رب اُس سے اور یہوداہ اور یروشلم سے ناراض ہوا۔

26 پھر حِزقیاہ اور یروشلم کے باشندوں نے پچھتا کر اپنا غرور چھوڑ دیا، اِس لئے رب کا غضب حِزقیاہ کے جیتے جی اُن پر نازل نہ ہوا۔

27 حِزقیاہ کو بہت دولت اور عزت حاصل ہوئی، اور اُس نے اپنی سونے چاندی، جواہر، بلسان کے قیمتی تیل، ڈھالوں اور باقی قیمتی چیزوں کے لئے خاص خزانے بنوائے۔