۲۔سموایل 21:1-7 UGV

1 داؤد کی حکومت کے دوران کال پڑ گیا جو تین سال تک جاری رہا۔ جب داؤد نے اِس کی وجہ دریافت کی تو رب نے جواب دیا، ”کال اِس لئے ختم نہیں ہو رہا کہ ساؤل نے جِبعونیوں کو قتل کیا تھا۔“

2 تب بادشاہ نے جِبعونیوں کو بُلا لیا تاکہ اُن سے بات کرے۔ اصل میں وہ اسرائیلی نہیں بلکہ اموریوں کا بچا کھچا حصہ تھے۔ ملکِ کنعان پر قبضہ کرتے وقت اسرائیلیوں نے قَسم کھا کر وعدہ کیا تھا کہ ہم آپ کو ہلاک نہیں کریں گے۔ لیکن ساؤل نے اسرائیل اور یہوداہ کے لئے جوش میں آ کر اُنہیں ہلاک کرنے کی کوشش کی تھی۔

3 داؤد نے جِبعونیوں سے پوچھا، ”مَیں اُس زیادتی کا کفارہ کس طرح دے سکتا ہوں جو آپ سے ہوئی ہے؟ مَیں آپ کے لئے کیا کروں تاکہ آپ دوبارہ اُس زمین کو برکت دیں جو رب نے ہمیں میراث میں دی ہے؟“

4 اُنہوں نے جواب دیا، ”جو ساؤل نے ہمارے اور ہمارے خاندانوں کے ساتھ کیا ہے اُس کا ازالہ سونے چاندی سے نہیں کیا جا سکتا۔ یہ بھی مناسب نہیں کہ ہم اِس کے عوض کسی اسرائیلی کو مار دیں۔“ داؤد نے سوال کیا، ”تو پھر مَیں آپ کے لئے کیا کروں؟“

5 جِبعونیوں نے کہا، ”ساؤل ہی نے ہمیں ہلاک کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، وہی ہمیں تباہ کرنا چاہتا تھا تاکہ ہم اسرائیل کی کسی بھی جگہ قائم نہ رہ سکیں۔

6 اِس لئے ساؤل کی اولاد میں سے سات مردوں کو ہمارے حوالے کر دیں۔ ہم اُنہیں رب کے چنے ہوئے بادشاہ ساؤل کے وطنی شہر جِبعہ میں رب کے پہاڑ پر موت کے گھاٹ اُتار کر اُس کے حضور لٹکا دیں۔“بادشاہ نے جواب دیا، ”مَیں اُنہیں آپ کے حوالے کر دوں گا۔“

7 یونتن کا بیٹا مفی بوست ساؤل کا پوتا تو تھا، لیکن بادشاہ نے اُسے نہ چھیڑا، کیونکہ اُس نے رب کی قَسم کھا کر یونتن سے وعدہ کیا تھا کہ مَیں آپ کی اولاد کو کبھی نقصان نہیں پہنچاؤں گا۔