4 اُنہوں نے بڑے زور سے ہم سے منت کی کہ ہمیں بھی یہودیہ کے مُقدّسین کی خدمت کرنے کا موقع دیں، ہم بھی دینے کے فضل میں شریک ہونا چاہتے ہیں۔
5 اور اُنہوں نے ہماری اُمید سے کہیں زیادہ کیا! اللہ کی مرضی سے اُن کا پہلا قدم یہ تھا کہ اُنہوں نے اپنے آپ کو خداوند کے لئے مخصوص کیا۔ اُن کا دوسرا قدم یہ تھا کہ اُنہوں نے اپنے آپ کو ہمارے لئے مخصوص کیا۔
6 اِس پر ہم نے طِطُس کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ آپ کے پاس بھی ہدیہ جمع کرنے کا وہ سلسلہ انجام تک پہنچائے جو اُس نے شروع کیا تھا۔
7 آپ کے پاس سب کچھ کثرت سے پایا جاتا ہے، خواہ ایمان ہو، خواہ کلام، علم، مکمل سرگرمی یا ہم سے محبت ہو۔ اب اِس بات کا خیال رکھیں کہ آپ یہ ہدیہ دینے میں بھی اپنی کثیر دولت کا اظہار کریں۔
8 میری طرف سے یہ کوئی حکم نہیں ہے۔ لیکن دوسروں کی سرگرمی کے پیشِ نظر مَیں آپ کی بھی محبت پرکھ رہا ہوں کہ وہ کتنی حقیقی ہے۔
9 آپ تو جانتے ہیں کہ ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح نے آپ پر کیسا فضل کیا ہے، کہ اگرچہ وہ دولت مند تھا توبھی وہ آپ کی خاطر غریب بن گیا تاکہ آپ اُس کی غربت سے دولت مند بن جائیں۔
10 اِس معاملے میں میرا مشورہ سنیں، کیونکہ وہ آپ کے لئے مفید ثابت ہو گا۔ پچھلے سال آپ پہلی جماعت تھے جو نہ صرف ہدیہ دینے لگی بلکہ اِسے دینا بھی چاہتی تھی۔